غزہ میں قیامت صغریٰ، امدادی سامان کا انتظار بھی موت بن گیا، لرزہ خیز اعداد و شمار سامنے آگئے

غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 72 ہوگئی ہے، الجزیرہ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں امداد کے منتظر افراد بھی شامل ہیں۔

غزہ کے میڈیا آفس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ چار ہفتوں کے دوران انسانی امداد کے حصول کی کوشش میں 549 فلسطینی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید جبکہ 4,066 زخمی ہوئے۔ یہ ہلاکتیں امریکا اور اسرائیل کے حمایت یافتہ غزہ انسانی فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے امدادی تقسیم کے مقامات کے قریب ہوئیں۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں امداد کی ترسیل روک دی گئی ہے تاہم جنوب سے امداد کی آمد جاری ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فوج کو دو دن میں ایک منصوبہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ حماس کو امداد پر کنٹرول سے روکا جاسکے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ نئی غیر واضح معلومات ملی ہیں کہ حماس شمالی غزہ میں شہریوں کے لیے بھیجی گئی امداد پر قبضہ کر رہی ہے۔

بدھ کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں درجنوں نقاب پوش افراد کو امدادی ٹرکوں پر سوار دیکھا جاسکتا ہے، جن میں سے کچھ کے پاس رائفلیں جبکہ زیادہ تر کے پاس لاٹھیاں تھیں۔

تاہم، غزہ میں بااثر قبائل کی نمائندگی کرنے والی اعلیٰ کمیشن برائے قبائلی امور کا کہنا ہے کہ یہ افراد قبائلی کوششوں کے تحت امدادی قافلوں کی حفاظت کر رہے تھے اور اس عمل میں حماس سمیت کوئی فلسطینی دھڑا شامل نہیں تھا۔ حماس نے بھی اس میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

واضح رہے کہ جنگ کے دوران متعدد قبائل، سول سوسائٹی گروپس اور دیگر دھڑے امدادی قافلوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں مدد کرتے رہے ہیں۔

اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ غزہ انسانی فاؤنڈیشن نے کہا کہ جمعرات کو غزہ میں خوراک تقسیم کرنے کی اجازت صرف اسی تنظیم کو تھی اور وہ انسانی امداد کی ترسیل پر دو روزہ پابندی سے مستثنیٰ تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں