سالوں کی دشمنی اور خونریزی کا خاتمہ؟ کانگو اور روانڈا نے تاریخی امن معاہدے پر دستخط کر دیے

واشنگٹن: جمہوری جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) اور روانڈا کے رہنماؤں نے دہائیوں پر محیط دشمنی اور جنگ کو ختم کرنے کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں ایک تاریخی امن معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

جمعہ کو امریکی وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک تقریب میں دونوں افریقی ممالک کے وزرائے خارجہ نے امریکہ اور قطر کی ثالثی میں طے پانے والے اس معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے سے اس لڑائی کے خاتمے کی امیدیں بڑھ گئی ہیں جو اس سال ایم 23 باغیوں کی پیش قدمی کے ساتھ شدت اختیار کر گئی تھی۔ اس تنازعے میں جنوری سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

دستخط کی تقریب میں روانڈا کے وزیر خارجہ اولیویئر ندوہنگیریہے نے کہا، ‘ہمارا ماننا ہے کہ جمہوری جمہوریہ کانگو کے ساتھ ایک اہم موڑ آ گیا ہے۔’

کانگو کی وزیر خارجہ تھریس کائیکوامبا ویگنر نے مزید کہا کہ اس امن معاہدے کے بعد افواج کی واپسی، انصاف کی فراہمی اور بے گھر خاندانوں کی واپسی جیسے اقدامات پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے، جنہوں نے واشنگٹن میں دونوں وزرائے خارجہ کی میزبانی کی، کہا، ’30 سال کی جنگ کے بعد یہ ایک اہم لمحہ ہے۔’

یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اور چین افریقہ میں اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس سے امریکی حکومت اور کمپنیوں کو ان اہم معدنیات تک رسائی حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی جن کی دنیا کی ٹیکنالوجی کے لیے ضرورت ہے۔

تجزیہ کار اس معاہدے کو ایک بڑا موڑ قرار دے رہے ہیں لیکن ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ اس سے وہ لڑائی فوری طور پر ختم نہیں ہو گی جس میں 1990 کی دہائی سے اب تک لاکھوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں