پاکستان کے عزم کو آزمانے کی غلطی نہ کرنا، دفاع کی کوئی حد نہیں، آرمی چیف کا دشمن کو انتباہ

کراچی: آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستان کے خلاف بلا اشتعال جارحیت کے ارتکاب پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سمجھنا کہ ملک مستقبل میں اپنی خودمختاری کی خلاف ورزیوں پر تحمل کا مظاہرہ کرے گا، اس کے اسٹریٹجک اصولوں کی خطرناک غلط فہمی ہے۔

پاکستان نیول اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”جیسے جیسے ہم مستقل طور پر اپنی جامع قومی طاقت کو بڑھا رہے ہیں، اسٹریٹجک استثنیٰ کے وہم یا غلط اندازے کے تحت پاکستان کی کمزوری پر کام کرنے والے کسی بھی دشمن کو فوری اور منہ توڑ جواب ملے گا۔“

آرمی چیف نے کہا کہ بھارت سیاسی فوائد کے حصول کے لیے مہم جوئی کی خاطر اپنی نام نہاد اسٹریٹجک اہمیت، تکبر پر مبنی ذہنیت اور فوجی صلاحیتوں کا ناجائز استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے 2019 کے پلوامہ حملے اور حالیہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں انسدادِ دہشتگردی کی آڑ میں، بھارت کی سیاسی قیادت نے، جو اسٹریٹجک دور اندیشی سے عاری ہے، دو بار پاکستان کے خلاف بلا اشتعال جارحیت کا ارتکاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں مواقع پر بھارت کی لاپرواہی کا پاکستان نے پرعزم جواب دیا، جس نے نہ صرف قومی وقار کو برقرار رکھا بلکہ ایک خطرناک اور وسیع علاقائی کشیدگی کو بھی ٹالا۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ پاکستان نے شدید اشتعال انگیزی کے باوجود تحمل اور سمجھداری کا مظاہرہ کیا اور علاقائی امن و استحکام کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا، جس کی وجہ سے پاکستان کا کردار ایک خالص علاقائی استحکام کار کے طور پر ابھرا ہے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خبردار کیا کہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کسی بھی کشیدگی، جس کے پورے خطے کے لیے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں، کی ذمہ داری مکمل طور پر جارحیت کرنے والے پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ”پاکستان اپنی خودمختاری اور بنیادی قومی مفادات کا فیصلہ کن اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے تحفظ کرے گا“ اور مزید کہا کہ ”معرکہِ حق کی کثیر الجہتی کارروائیوں کی کامیابی“ بھارتی یادداشت سے کبھی محو نہیں ہوگی۔

انہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی پیشرفت سے توجہ ہٹانے کی بھارتی کوششوں کو ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مادر وطن کے دفاع کے لیے پاک افواج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن موڑ پر ہوتا ہے، بھارت کی طرف سے اسٹریٹجک خلفشار پیدا کیا جاتا ہے۔

آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حق خودارادیت کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔“

انہوں نے کشمیری مزاحمت کو دہشتگردی کے مترادف قرار دینے کے بھارتی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری جدوجہد ایک جائز تحریک آزادی ہے، جسے بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز نے تسلیم کیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں