رات کے اندھیرے میں کریمیا پر قیامت ٹوٹ پڑی، یوکرین کا بڑا ڈرون حملہ، روسی ہیلی کاپٹرز اور فضائی دفاعی نظام تباہ

یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے راتوں رات کریمیا میں واقع کیرووسکے فوجی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے، جس میں متعدد روسی ہیلی کاپٹرز اور ایک فضائی دفاعی نظام کو تباہ کردیا گیا ہے۔

یوکرین کی سکیورٹی سروس (ایس بی یو) کے ایک بیان کے مطابق، ڈرونز نے ان علاقوں کو نشانہ بنایا جہاں روسی ایوی ایشن یونٹس، فضائی دفاعی اثاثے، گولہ بارود کے ڈپو اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں موجود تھیں۔ ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ حملے میں ایم آئی-8، ایم آئی-26، اور ایم آئی-28 ہیلی کاپٹرز کے ساتھ ساتھ ایک پینٹسیر-ایس ون میزائل اور گن سسٹم بھی تباہ ہو گیا۔

ایس بی یو نے کہا کہ ”ہوائی اڈے پر رات بھر ثانوی دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا“، اور اس حملے کو روسی فضائی کارروائیوں میں خلل ڈالنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ قرار دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ”دشمن کو یہ سمجھنا چاہیے کہ مہنگے فوجی سازوسامان اور گولہ بارود کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں – نہ محاذ پر، نہ کریمیا میں، اور نہ ہی گہرائی میں۔“

دوسری جانب، روسی وزارت دفاع نے کہا کہ کریمیا کے اوپر رات بھر اور ہفتے کی صبح 40 سے زائد یوکرینی ڈرون مار گرائے گئے۔

اسی دوران، یوکرینی حکام نے بتایا کہ بندرگاہی شہر اودیسا پر روسی ڈرون حملے میں دو افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہو گئے۔ اودیسا کے گورنر اولیگ کیپر نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ ہلاکتیں ایک ”رہائشی عمارت“ پر ڈرون حملے کی وجہ سے ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 14 زخمیوں میں ”تین بچے بھی شامل ہیں“۔

دریں اثنا، روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس نے مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے میں چروونا زرکا کی بستی پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جس پر ماسکو نے 2022 کے اواخر میں ہونے والے غیر قانونی انتخابات کے بعد سے روس کا حصہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

امن مذاکرات کے حوالے سے، رواں ماہ ترکی میں روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت کے بعد، دونوں فریق کسی باہمی مفاہمت پر پہنچنے میں ناکام رہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران حاصل کردہ کوئی بھی علاقہ اسی کے پاس رہنا چاہیے، جبکہ کیف نے کسی بھی ایسی امن تجویز کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں اسے روس کے حق میں زمین سے دستبردار ہونا پڑے۔

اپنا تبصرہ لکھیں