اسرائیلی نسل کشی کا بھیانک چہرہ: غزہ میں 66 بچے بھوک سے جاں بحق، اقوام متحدہ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

دوحہ: غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی نسل کشی کے دوران کم از کم 66 بچے بھوک اور غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہو گئے ہیں، جس سے خطے میں سنگین انسانی بحران کی شدت مزید واضح ہو گئی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے شیرخوار اور کمسن بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ بھوک سے ہونے والی اموات نے عالمی برادری کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

اقوام متحدہ (یو این) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچوں میں غذائی قلت “خطرناک حد تک” بڑھ رہی ہے۔ عالمی ادارے کی جانب سے جاری کردہ انتباہ میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر امدادی کارروائیوں میں اضافہ نہ کیا گیا تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔

امدادی تنظیموں کو درپیش رکاوٹوں اور مسلسل بمباری کے باعث غزہ کی بڑی آبادی قحط کے دہانے پر ہے، جہاں معصوم جانیں ہر روز موت کے منہ میں جا رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں