نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آئندہ چند روز کے دوران پاکستان کے متعدد علاقوں میں مون سون کی شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے حوالے سے ملک گیر الرٹ جاری کر دیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے 29 جون سے 5 جولائی تک ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں اور کہیں کہیں شدید بارش کے پیش نظر متعدد الرٹس جاری کیے ہیں۔
تازہ ترین موسمیاتی ایڈوائزری میں پہاڑی علاقوں میں ممکنہ فلیش فلڈنگ اور بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا گیا ہے، اور حکام کو چوکس رہنے اور عوام کو سرکاری ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
پنجاب میں اس دوران جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال اور لاہور میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ معتدل سے شدید بارش متوقع ہے۔
اتھارٹی کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کے وسطی علاقوں، خاص طور پر پشاور، چارسدہ، نوشہرہ اور کوہاٹ کے نشیبی علاقوں میں شدید بارشیں اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتی ہیں۔ این ای او سی نے خیبرپختونخوا کے شمالی حصوں بشمول ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں ممکنہ فلیش فلڈنگ کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔
خطہ پوٹھوہار بشمول اٹک، چکوال، راولپنڈی اور اسلام آباد میں 29 جون کو رات 9 بجے سے صبح 4 بجے کے دوران اربن فلڈنگ کا شدید خطرہ ہے۔
سندھ میں 2 سے 5 جولائی کے درمیان کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں شدید سے بہت شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ناقص نکاسی آب کے بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے ان شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق، خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کم از کم 20 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ 10 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ سوات میں 50 سے زائد گھروں کو جزوی اور 6 کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب، پنجاب کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بدھ سے اب تک 15 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 8 بچے بھی شامل ہیں جو شدید بارش کے دوران دیواریں اور چھتیں گرنے سے ہلاک ہوئے۔ پی ایم ڈی نے بھی خبردار کیا ہے کہ شدید بارش اور ممکنہ فلیش فلڈ کا خطرہ کم از کم منگل تک برقرار رہے گا۔