ومبلڈن کے ٹینس کورٹ لرز اٹھے! بارکلیز بینک کی اسپانسرشپ نے فلسطین کے حامیوں کو سڑکوں پر لا کھڑا کیا

لندن: دنیا کے معتبر ترین ٹینس ٹورنامنٹ ومبلڈن کے آغاز پر ہی سیاسی تنازعے نے سر اٹھا لیا، چیمپئن شپ کے پہلے روز فلسطین کے حامی کارکنوں نے ٹورنامنٹ کے اسپانسر ‘بارکلیز بینک’ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین ومبلڈن کے باہر جمع ہوئے اور بارکلیز بینک کی اسپانسرشپ کے خلاف نعرے بازی کی۔ ان کا الزام تھا کہ بینک غزہ پر اسرائیل کی جنگ کی مالی معاونت میں ملوث ہے اور ان دفاعی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے جو اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرتی ہیں۔

مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطین کی حمایت اور بارکلیز کے بائیکاٹ کے نعرے درج تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک عالمی سطح کے کھیلوں کے مقابلے کو ایسی کمپنی کی اسپانسرشپ قبول نہیں کرنی چاہیے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بالواسطہ طور پر ملوث ہو۔

دوسری جانب، بارکلیز بینک نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والی دفاعی کمپنیوں میں براہ راست ‘شیئر ہولڈر’ یا ‘سرمایہ کار’ نہیں ہیں۔

یہ احتجاج اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کس طرح کھیلوں کے بڑے ایونٹس بھی عالمی سیاسی تنازعات سے الگ نہیں رہ سکتے۔ اس واقعے نے ومبلڈن انتظامیہ اور اس کے تجارتی شراکت داروں کے لیے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں