عمران خان کی رہائی: کارکنان کا دباؤ ناقابلِ برداشت ہوگیا؟ بیرسٹر گوہر نے سب بتادیا

بانی چیئرمین کی رہائی کیلئے کارکنان کا شدید دباؤ ہے، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے پارٹی پر کارکنان کی جانب سے شدید دباؤ ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ‘کیپیٹل ٹاک’ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہر دستیاب فورم پر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ 71 سالہ سابق کرکٹر اور سیاستدان عمران خان اپریل 2022 میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے کرپشن سے لے کر دہشتگردی تک متعدد مقدمات میں اگست 2023 سے جیل میں ہیں۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے حالیہ فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کی جیتی ہوئی نشستیں غیر منصفانہ طور پر دیگر جماعتوں کو دے دی گئیں۔

خیبر پختونخوا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کسی بھی دوسری جماعت میں شامل نہیں ہوں گے اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے مخالفین کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ”وہ بہادری سے مقابلہ کریں گے، جسے شوق ہے وہ تحریک عدم اعتماد لے آئے۔“

پارٹی کے اندرونی اختلافات کے حوالے سے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی میں اختلافات پیدا ہوتے ہیں لیکن انہیں باہر نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ علی امین گنڈا پور ان کے لیے اتنے ہی معتبر ہیں جتنے کہ صوبائی صدر جنید اکبر ہیں۔

یاد رہے کہ مصالحت کی باتوں کے درمیان، سابق حکمران جماعت کی جانب سے مبینہ طور پر ”ڈیل“ کے تحت عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانے کی کوششوں سے متعلق متعدد رپورٹس اور دعوے سامنے آئے ہیں۔ قید سابق وزیراعظم نے حال ہی میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مئی میں دی گئی پیشکش کے بعد حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں