خاتون ہونے کی قیمت: وہ خفیہ ’پنک ٹیکس‘ جس کے باعث خواتین مردوں سے زیادہ قیمت ادا کرنے پر مجبور ہیں

کیا آپ جانتے ہیں کہ خواتین کے کپڑوں اور ذاتی نگہداشت کی مصنوعات کی قیمتیں اکثر مردوں کے مقابلے میں زیادہ کیوں ہوتی ہیں؟ یہ ایک ایسا معاشی امتیاز ہے جو برسوں سے جاری ہے اور اس کے لیے ایک خاص اصطلاح ’پنک ٹیکس‘ بھی استعمال کی جاتی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، ’’خواتین ہمیشہ سے چیزوں کے لیے زیادہ قیمت ادا کرتی رہی ہیں، بس ہمیں اس کا علم نہیں تھا۔‘‘ یہ اضافی قیمت، جسے ’پنک ٹیکس‘ کہا جاتا ہے، ان مصنوعات پر لاگو ہوتی ہے جو خاص طور پر خواتین کے لیے بنائی یا مارکیٹ کی جاتی ہیں، حالانکہ ان میں اور مردوں کی اسی نوعیت کی مصنوعات میں کوئی بنیادی فرق نہیں ہوتا۔

اس مسئلے پر مزید روشنی ڈالنے کے لیے، او ڈی آئی گلوبل میں بین الاقوامی اقتصادی ترقی گروپ کی ریسرچ فیلو پراچی اگروال سے بات کی گئی۔ وہ تجارتی پالیسی اور تجارت میں خواتین کے کردار پر مہارت رکھتی ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح ٹیرف (درآمدی ٹیکس) کام کرتے ہیں اور یہ خواتین کو غیر متناسب طور پر کیوں متاثر کرتے ہیں۔

رپورٹ میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے وسیع پیمانے پر ٹیرف نافذ کرنے سے خواتین کے سامان اور ملازمتوں پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اس طرح کی تجارتی پالیسیاں پہلے سے موجود معاشی امتیاز کو مزید بڑھا سکتی ہیں، جس سے نہ صرف خواتین کی اشیاء مزید مہنگی ہو سکتی ہیں بلکہ ان سے وابستہ صنعتوں میں ملازمتوں کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں