بھارتی دوا ساز فیکٹری میں قیامت خیز دھماکہ، 36 مزدور جھلس کر ہلاک، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

جنوبی بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک دوا ساز فیکٹری میں شدید دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

منگل کو تلنگانہ کے وزیر صحت و طبی کابینہ، دامودر راجہ نرسمہا نے بتایا کہ ”لاشوں کی حالت ایسی ہے کہ ہمیں شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کے لیے ایک خصوصی میڈیکل ٹیم تعینات کرنا پڑی ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ سانحے کی وجہ جاننے کے لیے ایک حکومتی پینل تشکیل دے دیا گیا ہے۔

یہ دھماکہ پیر کی سہ پہر سیگاچی انڈسٹریز کے زیر انتظام ایک پلانٹ میں ہوا، جو ریاستی دارالحکومت حیدرآباد سے تقریباً 50 کلومیٹر (31 میل) دور واقع ہے۔ دھماکہ پلانٹ کے اسپرے ڈرائر یونٹ میں ہوا، جو خام مال کو ادویات کی تیاری کے لیے پاؤڈر میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

تلنگانہ کے فائر سروسز ڈائریکٹر، جی وی نارائنا راؤ کے مطابق، حکام نے ملبے سے 34 لاشیں نکالیں، جبکہ دو مزید مزدور ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ”پورا ڈھانچہ منہدم ہو گیا ہے۔ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور ہم ملبہ ہٹانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ اگر مزید لوگ پھنسے ہوں تو انہیں نکالا جا سکے۔“

ایک ضلعی انتظامی عہدیدار، پی پراوینیا نے بتایا کہ 25 جاں بحق افراد کی شناخت ابھی باقی ہے۔

حادثے میں جھلسنے اور دیگر زخموں کے باعث تقریباً 36 مزدور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق، واقعے کے وقت پلانٹ میں 140 سے زائد افراد کام کر رہے تھے۔ مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی۔

اس واقعے نے بھارت کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے دوا سازی کے شعبے میں صنعتی حفاظت کے بارے میں نئے خدشات کو جنم دیا ہے۔ سستی ادویات اور ویکسین کے عالمی فراہم کنندہ کے طور پر ملک کی ساکھ کے باوجود، ادویات بنانے والے یونٹس میں مہلک حادثات، خاص طور پر کیمیکلز یا سالوینٹس سے کام کرنے والی سہولیات میں، غیر معمولی نہیں ہیں۔

سیگاچی انڈسٹریز، جس کا ہیڈکوارٹر بھارت میں ہے، فعال دواسازی کے اجزاء اور نیوٹرینٹ بلینڈز تیار کرتی ہے، اور ملک بھر میں اس کے مینوفیکچرنگ پلانٹس ہیں۔ اس کی ویب سائٹ کے مطابق، متحدہ عرب امارات اور امریکہ میں بھی اس کی ذیلی کمپنیاں کام کرتی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو اور بحالی کی کوششیں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک کہ پوری سائٹ کو کلیئر نہیں کر دیا جاتا۔ تحقیقات کے نتائج آنے تک فیکٹری کے آپریشنز کو معطل کر دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں