واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو ممکنہ طور پر ملک بدر کرنے کا عندیہ دے کر ایک نیا سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے۔
یہ بیان ایلون مسک کی جانب سے ٹرمپ کے معاشی بل پر شدید تنقید کے بعد سامنے آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، ایلون مسک نے ٹرمپ کے ’بگ، بیوٹیفل بل‘ کو ’بے تحاشا اخراجات‘ کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کا مطالبہ بھی دہرایا تھا۔
مسک کی تنقید کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایلون مسک کی ملک بدری کے امکان پر “ایک نظر ڈالیں گے”۔
اپنے مخصوص انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے مزید کہا، “ڈوج (DOGE) وہ عفریت ہے جسے شاید واپس جا کر ایلون کو کھانا پڑے گا،” جس کا ممکنہ طور پر اشارہ کرپٹو کرنسی ڈوج کوائن کی طرف تھا۔
واضح رہے کہ ماضی میں ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان قریبی تعلقات سمجھے جاتے تھے، لیکن حالیہ دنوں میں حکومتی پالیسیوں اور اخراجات پر دونوں شخصیات کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
ٹرمپ کے اس بیان نے امریکی سیاسی اور کاروباری حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا صدر بننے کے بعد ٹرمپ واقعی اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف اس قسم کے انتہائی اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔