خواجہ آصف کا بڑا اشارہ، کیا پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کا حصہ بننے جا رہی ہے؟

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وفاقی حکومت میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے قومی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان تعاون سود مند ثابت ہو سکتا ہے۔

منگل کو جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا: ‘میں کافی عرصے سے سیاست میں ہوں۔ اس بات کے امکانات کافی بڑھ گئے ہیں کہ اگر دونوں جماعتوں کے درمیان کوئی ایسا انتظام ہو جائے جس میں ہم اپنے قومی ایجنڈے کے لیے کام کر سکیں، تو یہ ایک اچھی بات ہوگی اور میں اس کی تعریف کروں گا۔’

تاہم، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے واضح کیا کہ وہ کسی موجودہ مذاکرات کی تفصیلات کی تصدیق یا روڈ میپ فراہم نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے تبصرے اندرونی معلومات کے بجائے سیاسی تجربے پر مبنی ہیں۔ ‘مجھے کوئی اندازہ نہیں کہ کس قسم کی بات چیت ہو رہی ہے اور وہ کس مرحلے پر ہے۔ مجھ سے ایک سوال پوچھا گیا تھا، اور میں نے اپنے سیاسی حساب کتاب کے مطابق جواب دیا۔’

واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس وقت صدارت اور گورنرشپ سمیت اہم آئینی عہدوں پر فائز ہے، لیکن وفاقی کابینہ میں اس کے پاس کوئی انتظامی عہدہ نہیں ہے۔

تاہم، پارٹی نے حالیہ مہینوں میں حکمران اتحاد کے لیے حمایت کا مظاہرہ کیا ہے، خاص طور پر مسلم لیگ (ن) کے پیش کردہ بجٹ کی حمایت اور پارلیمنٹ میں اہم قانون سازی کے اقدامات میں ساتھ دے کر۔

دوسری جانب، پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کی جماعت فی الحال وفاقی حکومت میں شامل ہونے پر غور نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کراچی میں صحافیوں کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے پی پی پی کو حکومت میں شمولیت کی کوئی باضابطہ دعوت نہیں دی گئی۔ تاہم، میمن نے مزید کہا: ‘اگر مستقبل میں ایسی کوئی تجویز آتی ہے تو پارٹی اس پر غور کر سکتی ہے۔’

اپنا تبصرہ لکھیں