یورپ اس وقت شدید گرمی کی ایک طاقتور لہر کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ پیرس سے لے کر لزبن تک کئی ممالک میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ہے، جس کی وجہ سے حکام کو اسکولوں اور سیاحتی مقامات کو بند کرنے اور ہنگامی انتباہات جاری کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، شدید گرمی کی وجہ سے مقامی باشندوں اور سیاحوں دونوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ فرانس، پرتگال، اٹلی اور نیدرلینڈز سمیت کئی یورپی ممالک میں ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے پیش نظر متعدد اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔
حکام نے گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ جنگلات میں آگ لگنے کے خطرات سے بھی خبردار کیا ہے اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ کئی مشہور سیاحتی مقامات پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں تاکہ لوگوں کو شدید گرمی کے مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔
ماہرین اس شدید گرمی کی لہر کو موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں، جس نے یورپی ممالک میں ایک غیر معمولی صورتحال پیدا کر دی ہے اور نظام زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔