تھائی وزیراعظم معطل! کیا ایک فون کال ان کی حکومت کا خاتمہ کردے گی؟

تھائی لینڈ کی سیاست میں اس وقت بھونچال آگیا ہے جب ملک کی اعلیٰ عدالت نے وزیراعظم پیٹونگ ٹارن شناواترا کو اخلاقیات کی سنگین خلاف ورزی کے الزام میں معطل کر دیا ہے۔ وزیراعظم کو اپنا دفاع پیش کرنے کے لیے 15 دن کی مہلت دی گئی ہے، جس کے بعد ان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔

یہ بحران ایک فون کال لیک ہونے کے بعد شروع ہوا جو وزیراعظم شناواترا اور کمبوڈیا کے سینیٹ صدر ہن سین کے درمیان ہوئی تھی۔ اس گفتگو میں مبینہ طور پر سرحدی تنازع پر بات کی گئی تھی۔ لیک ہونے والی آڈیو میں وزیراعظم نے ہن سین کو ‘انکل’ کہہ کر مخاطب کیا اور بظاہر ایک تھائی آرمی کمانڈر پر تنقید کی، جس کے بعد ملک بھر میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور مظاہرے شروع ہو گئے۔

اس صورتحال نے شناواترا کے سیاسی کیریئر کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ تھائی لینڈ کی غیر مستحکم جمہوریت کے لیے ایک اور بڑا چیلنج ہے، ایک ایسا ملک جو ماضی میں کئی فوجی بغاوتیں دیکھ چکا ہے۔

اب سب کی نظریں آئینی عدالت کے حتمی فیصلے پر لگی ہیں کہ آیا پیٹونگ ٹارن شناواترا اس بحران سے نکل پائیں گی یا تھائی لینڈ ایک اور سیاسی عدم استحکام کے دور میں داخل ہو جائے گا۔ الجزیرہ کے پروگرام ‘ان سائیڈ اسٹوری’ میں سیاسی تجزیہ کاروں نے اس صورتحال کو تھائی جمہوریت کے لیے ایک اہم موڑ قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں