فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں ایک ریٹائرڈ اکاؤنٹنٹ نے ملک میں پڑھنے کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک انوکھا اور قابلِ تحسین قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اپنے ذاتی گھر کو ایک عوامی لائبریری میں تبدیل کر دیا ہے تاکہ بچوں اور بڑوں میں مطالعے کا شوق پیدا کیا جا سکے۔
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، “ریڈنگ کلب 2000” کے بانی کا کہنا ہے کہ ان کا مشن بچوں کو کتابوں کی طرف راغب کرنا ہے۔ اس لائبریری میں ہر عمر کے فرد کے لیے کتابیں موجود ہیں اور کوئی بھی مفت میں یہاں آکر مطالعہ کر سکتا ہے۔
یہ اقدام فلپائن میں تعلیمی چیلنجز اور نوجوان نسل میں مطالعے کے کم ہوتے رجحان کے پیش نظر خاصی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ڈیجیٹل تفریح نے کتابوں کی جگہ لے لی ہے، یہ گھر نما لائبریری علم کی شمع روشن کرنے کی ایک امید افزا کوشش ہے۔
الجزیرہ کے نمائندے بارنبی لو نے اس منفرد لائبریری کا دورہ کیا اور بتایا کہ کس طرح ایک فرد کی کوشش سے مقامی کمیونٹی میں ایک مثبت تبدیلی رونما ہو رہی ہے۔ یہ کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر عزم پختہ ہو تو ایک شخص بھی معاشرے میں بڑا فرق لا سکتا ہے۔