نہ تھکا، نہ رُکا: غزہ پر مظالم کے خلاف 600 دن سے تنہا ڈٹ جانے والا جاپانی، اس کا عزم کیا ہے؟

ٹوکیو: انسانیت کے لیے آواز بلند کرنے کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، اور اس کی تازہ مثال ایک جاپانی شہری ہے جو غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم اور نسل کشی کے خلاف 600 سے زائد دنوں سے تنہا احتجاج کر رہا ہے۔

یوسوکے فوروساوا نامی یہ جاپانی سماجی کارکن روزانہ سڑک پر کھڑے ہوکر فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتے ہیں اور انہوں نے اس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھنے کا عزم کیا ہے جب تک غزہ میں جنگ ختم نہیں ہو جاتی۔

الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے یوسوکے فوروساوا نے بتایا کہ انہیں اس جدوجہد کو جاری رکھنے کی تحریک کہاں سے ملتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ غزہ میں بچوں اور بے گناہ شہریوں پر ہونے والے مظالم کی تصاویر اور ویڈیوز دیکھتے ہیں تو وہ خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ اکیلے ہیں، لیکن ان کا ماننا ہے کہ ہر ایک آواز اہمیت رکھتی ہے اور وہ اپنے اس چھوٹے سے عمل کے ذریعے دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنا چاہتے ہیں۔ یوسوکے کے احتجاج نے سوشل میڈیا پر بھی کافی توجہ حاصل کی ہے، جہاں دنیا بھر سے لوگ ان کے اس عزم کو سراہ رہے ہیں۔

یوسوکے فوروساوا نے اپنے اس عزم کو دہرایا ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، چاہے موسم کیسا ہی کیوں نہ ہو، جب تک کہ فلسطینیوں کو انصاف نہیں مل جاتا۔

اپنا تبصرہ لکھیں