امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول سے مستعفی ہونے کا اپنا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا ہے، یہ ان حملوں کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے جس نے امریکی مرکزی بینک کی خود مختاری پر تشویش کو جنم دیا ہے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز پاول سے ‘فوری طور پر مستعفی’ ہونے کا مطالبہ کیا، یہ مطالبہ ان کی انتظامیہ کے اعلیٰ ہاؤسنگ ریگولیٹر کی جانب سے امریکی کانگریس پر مرکزی بینکر کی تحقیقات کے لیے زور دینے کے بعد سامنے آیا۔ فیڈرل ہاؤسنگ فنانس ایجنسی کے ڈائریکٹر بل پلٹے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ پاول کے ‘سیاسی تعصب’ اور واشنگٹن ڈی سی میں فیڈرل ریزرو ہیڈ کوارٹر میں تزئین و آرائش کے بارے میں ان کے ‘گمراہ کن بیانات’ کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
پلٹے کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ ‘ٹروتھ سوشل’ پر کہا کہ ‘بہت دیر کردی’ – یہ وہ عرفی نام ہے جو ٹرمپ نے شرح سود میں تیزی سے کمی نہ کرنے پر پاول کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا ہے – کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔
ٹرمپ کا یہ تازہ ترین حملہ ان کے اس خط کے چند دن بعد آیا ہے جس میں انہوں نے مرکزی بینکر سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بینچ مارک شرح سود کو ‘بہت زیادہ’ کم کریں، جو اس وقت 4.25 فیصد سے 4.5 فیصد کی حد میں ہے۔
امریکی صدر نے پاول پر بارہا تنقید کی ہے کہ وہ شرح سود میں تیزی سے کٹوتی کی حمایت نہیں کر رہے، ان کا مؤقف ہے کہ مرکزی بینکر کا محتاط رویہ اقتصادی ترقی کو روک رہا ہے اور مہنگائی کے بارے میں خدشات بے بنیاد ہیں۔ شرح سود میں کمی سے کاروبار اور صارفین کے لیے قرض لینے کی لاگت کم ہوتی ہے، جس سے معاشی ترقی کو فروغ ملتا ہے۔ تاہم، اس سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جسے مرکزی بینک عام طور پر کم رکھنا چاہتے ہیں۔
منگل کو پرتگال میں یورپی مرکزی بینک فورم میں ایک پینل ڈسکشن سے خطاب کرتے ہوئے، پاول نے کہا تھا کہ مرکزی بینک نے ٹرمپ کے ٹیرف کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے شرح سود میں کٹوتی کے حوالے سے ‘انتظار کرو اور دیکھو’ کی پالیسی اپنائی ہے۔ پاول نے کہا، ‘جب ہم نے ٹیرف کا حجم دیکھا تو ہم نے انتظار کرنے کا فیصلہ کیا، اور اس کے نتیجے میں امریکا کے لیے مہنگائی کی تمام پیشگوئیاں کافی حد تک بڑھ گئیں۔ ہم نے کوئی شدید ردعمل نہیں دیا؛ درحقیقت، ہم نے بالکل بھی ردعمل نہیں دیا؛ ہم صرف کچھ وقت لے رہے ہیں۔’
ٹرمپ بارہا پاول سے مستعفی ہونے یا انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر چکے ہیں، جن کی مدت مئی 2026 تک ختم نہیں ہو رہی۔ امریکی وفاقی قانون کے تحت، صدر کو فیڈ چیئر کو صرف ‘ٹھوس وجہ’ کی بنا پر برطرف کرنے کی اجازت ہے، جس کی تشریح عام طور پر مخصوص بدعنوانی سے کی جاتی ہے، نہ کہ پالیسی فیصلوں پر۔
اس سے قبل منگل کو ٹرمپ نے رپورٹرز کو بتایا تھا کہ ان کے ذہن میں پاول کی جگہ لینے کے لیے ‘دو یا تین’ انتخاب ہیں، تاہم انہوں نے اس پر مزید تفصیلات نہیں بتائیں کہ کون زیر غور ہے۔