اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں مسافروں کی حفاظت کو بہتر بنانے کے اقدام کے تحت حکام نے موٹر سائیکل سواروں اور ان کے پیچھے بیٹھنے والے مسافروں دونوں کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔
اسلام آباد کے چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) ذیشان حیدر نے جمعرات کو بتایا کہ اس فیصلے پر دو ہفتوں کی آگاہی مہم کے بعد عمل درآمد کیا جائے گا، جس کے بعد ہیلمٹ نہ پہننے پر موٹرسائیکل چلانے والے اور پیچھے بیٹھی سواری دونوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضرورت مرد اور خواتین دونوں موٹر سائیکل سواروں پر یکساں طور پر لاگو ہوتی ہے اور اس اقدام سے حادثات میں بچنے کی شرح میں 50 فیصد تک اضافہ ہوگا۔
یہ فیصلہ اس حقیقت کے پیش نظر کیا گیا ہے کہ ملک میں موٹرسائیکلیں عوام کے لیے سستی آمدورفت کا ایک اہم ذریعہ ہیں، جہاں 40 فیصد سے زائد آبادی عالمی بینک کی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔
تاہم، سفر کا ایک عملی ذریعہ ہونے کے باوجود، موٹرسائیکلیں اکثر جان لیوا حادثات کا شکار ہوتی ہیں، جس کی بڑی وجوہات میں ڈرائیور کی غفلت اور ہیلمٹ جیسے حفاظتی اقدامات کا فقدان شامل ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ اگر موٹرسائیکل چلانے والے نے ہیلمٹ پہنا بھی ہو تو پیچھے بیٹھی سواری اس کا استعمال نہیں کرتی، جس سے حادثے کی صورت میں وہ شدید چوٹوں یا موت کے خطرے سے دوچار ہوتے ہیں۔
اس کی عکاسی کراچی کی ٹریفک صورتحال سے ہوتی ہے جہاں رواں سال اب تک مختلف سڑک حادثات میں 370 سے زائد افراد ہلاک اور 5,500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر موٹرسائیکل حادثات تھے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق، سال 2024 میں شہر میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 775 اموات اور 8,111 افراد زخمی ہوئے تھے۔