نسل کشی کی معیشت: اقوام متحدہ کی ماہر نے اسرائیل اور عالمی کمپنیوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب کر دیا!

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین، فرانسسکا البانیز نے اسرائیل اور اس کے ساتھ کام کرنے والی درجنوں کمپنیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ‘نسل کشی کی معیشت’ قرار دیا ہے۔

ایک تہلکہ خیز بیان میں، انہوں نے ان کمپنیوں کے نام بتائے ہیں جو مبینہ طور پر فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی کارروائیوں اور غیر قانونی قبضے سے براہ راست مالی فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

فرانسسکا البانیز نے اس خیال کو ‘سراسر بیوقوفی کی کارکردگی’ قرار دیا کہ اسرائیل کی معاشی سرگرمیوں کو فلسطینیوں پر اس کے قبضے سے الگ کر کے دیکھا جائے۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ کمپنیاں نہ صرف منافع کما رہی ہیں بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں بھی شریک ہیں۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کرچکا ہے اور اسرائیل پر عالمی سطح پر جنگی جرائم کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ماہر کے اس انکشاف نے عالمی سطح پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ان کمپنیوں کا احتساب کیا جائے جو اس تنازعے سے منافع کما رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں