یورپی فٹبال کی گورننگ باڈی یوئیفا (UEFA) نے مالیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر انگلش کلب چیلسی اور ہسپانوی کلب بارسلونا سمیت کئی بڑے یورپی کلبوں پر بھاری جرمانے عائد کر دیے ہیں۔ چیلسی پر 31 ملین یورو جبکہ بارسلونا پر 15 ملین یورو کا جرمانہ کیا گیا ہے۔
یوئیفا کے کلب فنانشل کنٹرول باڈی (CFCB) کے مطابق، چیلسی پر یہ جرمانہ دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے: 20 ملین یورو فٹبال آمدنی کے قوانین کی عدم تعمیل پر اور 11 ملین یورو اسکواڈ کے اخراجات کے قوانین کی خلاف ورزی پر۔ دوسری جانب بارسلونا کو 15 ملین یورو جرمانے کا سامنا ہے۔ یوئیفا نے خبردار کیا ہے کہ اگر کلبوں نے اپنے مالی معاملات درست نہ کیے تو انہیں مستقبل میں مزید سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس میں چیلسی پر اضافی 60 ملین یورو اور بارسلونا پر بھی مجموعی طور پر 60 ملین یورو تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
ان دو بڑے کلبوں کے علاوہ، انگلش کلب ایسٹن ولا پر 11 ملین یورو اور فرانسیسی کلب اولمپک لیون پر 12.5 ملین یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ جرمانے کے ساتھ ساتھ ان کلبوں کو یوئیفا کے مقابلوں جیسے کہ چیمپئنز لیگ اور یوروپا لیگ کے لیے نئے کھلاڑیوں کی رجسٹریشن پر بھی پابندی کا سامنا ہے۔
لیون کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ یوئیفا کے ساتھ چار سالہ سیٹلمنٹ معاہدے سے انہیں اگلے سیزن یوروپا لیگ میں کھیلنے کی اجازت مل جائے گی، تاہم اس کا انحصار فرانسیسی فٹبال کی مالیاتی نگران کمیٹی (DNCG) کے ساتھ اپیل کے مثبت نتیجے پر ہے۔
رپورٹس کے مطابق چیلسی نے اپنے نئے مالک ٹوڈ بوہلی کی سربراہی میں بھاری اخراجات کے باوجود، اپنی ویمنز ٹیم اور دو ہوٹلوں کو ایک پیرنٹ کمپنی کو فروخت کر کے اپنے کھاتوں کو متوازن کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم یوئیفا نے ویمنز ٹیم کی فروخت کو اثاثہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ پریمیئر لیگ کے قوانین کے مطابق کلبوں کو تین سال کی مدت میں 105 ملین پاؤنڈ سے زیادہ کے نقصان کی اجازت نہیں ہے۔ یوئیفا کے یہ اقدامات یورپی فٹبال میں مالی استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔