امریکی ریاست ٹیکساس میں ریسکیو اہلکار ایک مسیحی سمر کیمپ سے لاپتہ ہونے والے دو درجن سے زائد بچوں کو تلاش کرنے کی سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں، جہاں ایک طاقتور طوفان کے باعث آنے والے سیلاب میں حکام کے مطابق کم از کم 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کیر کاؤنٹی کے شیرف لیری لیتھا نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں نو بچے بھی شامل ہیں۔
لیتھا نے مزید کہا کہ ہفتے کی صبح سیلابی پانی کم ہونے پر سان انتونیو سے تقریباً 137 کلومیٹر (85 میل) شمال مغرب میں واقع علاقے سے تقریباً 800 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
جمعہ کو ہونے والی طوفانی بارشوں کی وجہ سے تیزی سے بہنے والے گواڈیلوپے دریا میں کیمپ مسٹک کے قریب تقریباً نو میٹر (29 فٹ) تک پانی بلند ہوگیا، جہاں تقریباً 750 بچے قیام پذیر تھے۔ کیر کاؤنٹی کے قریبی قصبے کیرول کے سٹی مینیجر ڈالٹن رائس کے مطابق، کیمپ کے ستائیس شرکاء اب بھی لاپتہ ہیں۔
کیمپ مسٹک سے تقریباً 1.6 کلومیٹر (1 میل) کے فاصلے پر واقع ‘ہارٹ او دی ہلز’ نامی سمر کیمپ نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ اس کی ڈائریکٹر جین ریگزڈیل بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔
اگرچہ نیشنل ویدر سروس (NWS) نے کہا ہے کہ کیر کاؤنٹی کے لیے فلیش فلڈ کی ایمرجنسی بڑی حد تک ختم ہو چکی ہے، لیکن اس نے مزید شدید بارشوں کی وارننگ جاری کی ہے اور مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے تک (اتوار 00:00 GMT) سیلاب کی وارننگ برقرار رکھی ہے۔
ڈالٹن رائس نے بتایا کہ ایک ہزار سے زائد امدادی کارکن تلاش اور بچاؤ کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور کچھ لوگوں کو درختوں سے بھی نکالا گیا ہے۔ امریکی کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹرز بھی مدد کے لیے پہنچ چکے ہیں۔
رائس کا کہنا تھا کہ، “وہ ہر ممکنہ جگہ پر تلاش کر رہے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ سرچ ٹیموں کو پانی بھرے دریاؤں، نالوں اور چٹانوں کی تلاشی کے دوران سخت حالات کا سامنا ہے۔
**حکام پر سوالات**
امریکی یوم آزادی کے موقع پر رات گئے آنے والے سیلاب نے بہت سے رہائشیوں، کیمپرز اور حکام کو حیران کر دیا۔ حکام پر اس حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا انہوں نے مناسب وارننگ جاری کی تھیں اور کیا کافی تیاریاں کی گئی تھیں۔
ریاستی ایمرجنسی مینجمنٹ حکام نے جمعرات کو ہی خبردار کیا تھا کہ مغربی اور وسطی ٹیکساس کو اگلے چند دنوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کے خطرات کا سامنا ہے، لیکن ٹیکساس ڈویژن آف ایمرجنسی مینجمنٹ کے ڈائریکٹر ڈبلیو نِم کِڈ نے کہا کہ موسم کی پیشن گوئی میں اتنی بارش کی پیشگوئی نہیں کی گئی تھی جتنی دیکھی گئی۔
ہفتے کی صبح، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وفاقی حکومت سیلاب سے نمٹنے کے لیے ریاستی اور مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ تباہی تقریباً 40 سال قبل گواڈیلوپے دریا کے کنارے آنے والے ایک تباہ کن سیلاب کی یاد دلاتی ہے، جہاں 1987 کے طوفان کے دوران ایک چرچ کیمپ سے نکلنے والی بس اور وین سیلابی پانی میں پھنس گئی تھیں اور 10 نوجوان فرار ہونے کی کوشش میں ڈوب گئے تھے۔