ایران کی ایٹمی سرگرمیاں دنیا کی نظروں سے اوجھل، عالمی معائنہ کاروں کی واپسی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

دوحہ: اقوام متحدہ کے جوہری معائنہ کار ایران سے روانہ ہوگئے ہیں کیونکہ تہران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔

اس اقدام کا مطلب ہے کہ اب معائنہ کار ایران کی جوہری سرگرمیوں کی نگرانی نہیں کر سکیں گے، جس سے خطے میں کشیدگی کے ایک نئے دور کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے اور ایران کے جوہری پروگرام کے مستقبل پر کئی سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

یہ پیشرفت گزشتہ ماہ ایران پر ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد ہوئی ہے، جس میں اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ تہران جوہری ہتھیار بنانے سے چند ہفتے دور ہے۔ امریکہ نے اپنے اتحادی اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے ایران کی اہم جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

اس کے جواب میں تہران نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا اعلان کردیا، جس کے نتیجے میں تمام معائنہ کاروں کو ملک چھوڑنا پڑا۔

اس صورتحال نے عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے کہ اب ایران کے جوہری پروگرام کا مستقبل کیا ہوگا اور اس کی نگرانی کے بغیر کیا نئے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں