یومِ عاشور: فضا سوگوار، سیکیورٹی کے فقید المثال انتظامات، اہم شہروں میں کیا صورتحال ہے؟

کراچی/راولپنڈی/لاہور: نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں ملک بھر میں یومِ عاشور آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔

یہ دن پیغمبر اسلام (ص) کے نواسے حضرت امام حسین (رض)، ان کے اہل خانہ اور جانثار ساتھیوں کی ثابت قدمی کی یاد دلاتا ہے، جنہوں نے ظلم و جبر کے سامنے اسلام کی سربلندی کے لیے جنگ لڑی۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ماتمی جلوس نکالے جا رہے ہیں اور عزادار یومِ عاشور کی مناسبت سے رسومات ادا کر رہے ہیں۔

ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور جلوسوں کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ نے محرم کے مقدس مہینے میں سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ملک بھر میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دی تھی۔ اسی دوران، حفاظتی اقدامات کے تحت مختلف شہروں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔

کراچی میں جلوس

مرکزی جلوس صبح مجلس کے بعد نشتر پارک سے برآمد ہوگا۔ اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا جلوس شام میں امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔ سندھ حکومت نے ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ایم اے جناح روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور جلوس کے راستے میں آنے والے علاقوں جیسے صدر، ایمپریس مارکیٹ اور ریگل مارکیٹ میں دکانیں اور مارکیٹیں سیل کر دی گئی ہیں۔

لاہور میں جلوس

لاہور میں مرکزی ماتمی جلوس موچی گیٹ میں نثار حویلی سے برآمد ہوا، جو اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا شام میں کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوگا، جہاں شام غریباں منعقد کی جائے گی۔

راولپنڈی میں جلوس

مرکزی ذوالجناح جلوس امام بارگاہ کرنل مقبول حسین سے برآمد ہوکر مغرب کے بعد قدیمی امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔ کمشنر راولپنڈی ڈویژن انجینئر عامر خٹک کی ہدایات پر راولپنڈی بھر میں 5,500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

صدر اور وزیراعظم کا حضرت امام حسین (رض) کو خراج عقیدت

صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے حضرت امام حسین (رض) اور ان کے ساتھیوں کی عظیم قربانی پر انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم عاشور ہمیں قربانی، سچائی، مخلص عزم اور حق کے لیے کھڑے ہونے کا پیغام دیتا ہے۔

صدر زرداری نے قوم پر زور دیا کہ وہ امام حسین (رض) کے راستے پر چلتے ہوئے نہ صرف اپنی اصلاح کرے بلکہ نظام حکمرانی، سماجی رویوں اور قومی ترجیحات کو بھی ایمانداری، شائستگی اور عوامی فلاح پر مبنی بنائے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ کربلا ہمیں سکھاتی ہے کہ اگرچہ سچ کا راستہ مشکل ہے، لیکن یہی وہ راستہ ہے جو اللہ کی رضا، دلوں کے اطمینان اور ابدی خوشحالی کی طرف لے جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں