واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کے اتحاد کو “امریکہ مخالف” قرار دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو اس بلاک کے رکن ممالک پر اضافی محصولات (ٹیرف) عائد کریں گے۔
ہینرک فاؤنڈیشن میں تجارتی پالیسی کی سربراہ ڈیبورا ایلمز نے الجزیرہ کو بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ سخت بیان برکس ممالک کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے کے ردِ عمل میں سامنے آیا ہے۔ اس اعلامیے میں امریکہ کے یکطرفہ تجارتی اقدامات کو عالمی معیشت کے لیے ایک مسئلہ قرار دیا گیا تھا۔
ڈیبورا ایلمز کے مطابق، “برکس نے ایک بیان جاری کیا جس میں یہ تجویز دی گئی کہ امریکہ کے یکطرفہ تجارتی اقدامات ایک مسئلہ ہیں۔” ٹرمپ نے اس تنقید کو براہ راست امریکہ کی مخالفت سے تعبیر کیا اور جوابی کارروائی کا عندیہ دیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے اضافی محصولات عائد کرنے کی دھمکی عالمی سطح پر ایک نئی تجارتی جنگ کو ہوا دے سکتی ہے۔ برکس، جو کہ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ایک بڑا معاشی اتحاد ہے اور جس میں اب مزید ممالک بھی شامل ہو چکے ہیں، عالمی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان ممالک پر اضافی امریکی محصولات کے نفاذ سے عالمی سپلائی چین متاثر ہوسکتی ہے اور عالمی معاشی استحکام کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے دورِ صدارت میں بھی “امریکہ فرسٹ” کی پالیسی کے تحت کئی ممالک، خاص طور پر چین، پر بھاری تجارتی محصولات عائد کر چکے ہیں، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔