غزہ میں اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جہاں ایک تازہ حملے میں ایک کلینک کو نشانہ بنایا گیا، جو بے گھر فلسطینیوں کے لیے پناہ گاہ کا کام کر رہا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
یہ دلخراش واقعہ غزہ شہر میں پیش آیا جہاں اسرائیلی فضائیہ نے ایک طبی مرکز پر بمباری کی۔ اس کلینک میں جنگ سے بے گھر ہونے والے کئی خاندانوں نے پناہ لے رکھی تھی، جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
حملے کے بعد جب امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں تو جائے وقوعہ پر تباہی کے مناظر تھے۔ عمارت ملبے کا ڈھیر بن چکی تھی اور ہر طرف انسانی اعضا بکھرے پڑے تھے۔ سب سے زیادہ دل دہلا دینے والے مناظر وہ تھے جب ملبے سے بچوں کے کھلونے، گڑیاں اور دیگر اشیا برآمد ہوئیں۔ یہ بکھرے ہوئے کھلونے اس بات کی غمازی کر رہے تھے کہ حملے کا شکار ہونے والوں میں معصوم بچے بھی شامل تھے جن کے قہقہے ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئے۔
ریسکیو اہلکاروں نے ملبے تلے دبے زخمیوں اور لاشوں کو نکالنے کا کام فوری طور پر شروع کر دیا۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں طبی عملہ محدود وسائل کے باوجود ان کی جانیں بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اس حملے نے ایک بار پھر جنگی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کر دیا ہے، جہاں طبی مراکز اور پناہ گاہوں کو بھی محفوظ نہیں چھوڑا جا رہا۔