برطانیہ کے سابق وزیراعظم رشی سونک نے عالمی شہرت یافتہ سرمایہ کار بینک گولڈمین سیکس میں بطور سینیئر مشیر شمولیت اختیار کرلی ہے، جس کے بعد وہ بڑھتی ہوئی جغرافیائی و سیاسی اور ریگولیٹری غیریقینی صورتحال میں بینک کو اپنی خدمات فراہم کریں گے۔
سرمایہ کار بینک نے منگل کو رشی سونک کی تقرری کا اعلان کیا۔
رشی سونک، جو شمالی انگلینڈ کی ایک نشست سے کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ہیں، نے 2000 کی دہائی کے اوائل میں گولڈمین سیکس میں بطور تجزیہ کار کام کیا تھا، جس کے بعد وہ دیگر مالیاتی اداروں سے وابستہ رہے۔
واضح رہے کہ رشی سونک اپنی مالیاتی خدمات کے کیریئر اور اپنی اہلیہ، جن کے والد نے بھارتی آئی ٹی کمپنی انفوسس کی بنیاد رکھی تھی، کی خاندانی دولت کی وجہ سے برطانیہ کے امیر ترین وزیراعظم بنے تھے، جس پر انہیں اکثر برطانوی ووٹرز کی پہنچ سے دور ہونے کی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
گزشتہ سال جولائی میں اپنی جماعت کی ایک صدی سے زائد عرصے کی بدترین شکست کے بعد کنزرویٹو پارٹی کی قیادت سے مستعفی ہونے کے بعد سے وہ زیادہ تر منظرعام سے غائب رہے ہیں۔ انہوں نے رواں سال کے اوائل میں آکسفورڈ اور اسٹینفورڈ یونیورسٹیوں میں بھی عہدے سنبھالے تھے۔
گولڈمین سیکس کے سی ای او ڈیوڈ سولومن نے ایک بیان میں کہا، “میں رشی کو گولڈمین سیکس میں واپس خوش آمدید کہتے ہوئے پرجوش ہوں۔ وہ اپنے کردار میں عالمی سطح پر ہمارے کلائنٹس کو اہم موضوعات پر مشورہ دینے کے لیے فرم کے رہنماؤں کے ساتھ کام کریں گے اور معاشی و جغرافیائی سیاسی منظرنامے پر اپنے منفرد نقطہ نظر اور بصیرت کا اشتراک کریں گے۔”
برطانیہ کے سابق وزرائے خزانہ جارج اوسبورن اور ساجد جاوید بھی سیاست چھوڑ کر مالیاتی اداروں میں شامل ہوچکے ہیں، جہاں ان کے پالیسی پس منظر اور عالمی نیٹ ورکس کو ایک اسٹریٹجک اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔