سرد جنگ کے بعد پہلی بار! برطانیہ نے ایٹمی ہتھیار لے جانے والے F-35 طیارے خریدنے کا اعلان کردیا، دنیا میں کھلبلی

لندن: برطانیہ نے ایک نسل میں اپنی جوہری صلاحیتوں میں سب سے بڑے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کم از کم ایک درجن F-35A لڑاکا طیارے خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے جو ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق، اس خریداری کا باضابطہ اعلان وزیراعظم ہیگ میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس میں کریں گے۔ اس اقدام سے سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار برطانوی فضائیہ کو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت حاصل ہو جائے گی۔

وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بیان میں کہا، “بنیادی غیر یقینی کے اس دور میں ہم امن کو یقینی نہیں سمجھ سکتے، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت ہماری قومی سلامتی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “یہ F-35 ڈوئل کیپیبل طیارے ہماری عالمی معیار کی رائل ایئر فورس کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے اور برطانیہ اور ہمارے اتحادیوں کو لاحق خطرات کو روکیں گے۔”

اس وقت برطانیہ کی جوہری دفاعی صلاحیت صرف آبدوز سے داغے جانے والے میزائلوں تک محدود ہے۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے “نیٹو کے لیے برطانیہ کا ایک اور مضبوط حصہ” قرار دیا ہے۔

**’ڈوئل کیپیبل’ لڑاکا طیارے**

امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ F-35A طیارے، برطانوی فضائیہ کے زیر استعمال F-35B سے ملتے جلتے ہیں، لیکن ان میں روایتی ہتھیاروں کے علاوہ ایٹمی بم لے جانے کی اضافی صلاحیت بھی موجود ہے۔

ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا کہ یہ طیارے نیٹو کے جوہری ‘ڈوئل کیپیبل ایئرکرافٹ’ مشن کے طور پر تعینات کیے جائیں گے، جس سے اتحاد کی جوہری دفاعی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، امریکہ، جرمنی اور اٹلی سمیت نیٹو کے سات رکن ممالک کے پاس پہلے ہی یورپی سرزمین پر ایسے طیارے موجود ہیں جو وہی امریکی B61 جوہری وارہیڈز لے جا سکتے ہیں جو ممکنہ طور پر برطانیہ بھی استعمال کرے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ نئے جیٹ طیارے مارہم ایئربیس پر تعینات کیے جائیں گے اور اس خریداری سے برطانیہ میں 20,000 ملازمتوں کو بھی سہارا ملنے کی توقع ہے، کیونکہ ان طیاروں کی عالمی سپلائی چین کا 15 فیصد حصہ ملک میں ہی موجود ہے۔

**یورپ کا دفاعی بجٹ میں اضافہ**

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہیگ میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں نیٹو کے 32 رکن ممالک کی جانب سے دفاعی اخراجات کے اہداف میں مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 2 فیصد سے 5 فیصد تک بڑے اضافے کی منظوری متوقع ہے۔

یہ پیشرفت ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تنقید کے بعد ہوئی ہے، جس کا کہنا ہے کہ امریکہ اتحاد کا بہت زیادہ مالی بوجھ اٹھاتا ہے۔ دیگر یورپی ممالک بھی روس سے لاحق خطرے کے پیش نظر اپنی افواج میں بڑی سرمایہ کاری کا اشارہ دے رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں