ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 دن تک جاری رہنے والے شدید فضائی حملوں کے بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو اعلان کیا کہ دونوں حریف ممالک جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔
یہ جنگ بندی ہفتے کے روز امریکہ کی جانب سے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد عمل میں آئی۔ جوابی کارروائی میں، تہران نے قطر میں مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے امریکی فوجی اڈے، العديد ایئربیس پر میزائل حملہ کیا تھا، جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
جس وقت ایران اور اسرائیل ایک دوسرے پر میزائل برسا رہے تھے، صدر ٹرمپ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر خاصے متحرک رہے۔ انہوں نے اس تنازع پر لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹس دیں جسے انہوں نے خود ’12 روزہ جنگ’ کا نام دیا۔
ذیل میں صدر ٹرمپ کی 12 پوسٹس کا تفصیلی احوال ہے جنہوں نے اس پورے تنازع کی کہانی بیان کی:
**13 جون:** ٹرمپ نے یاد دلایا کہ دو ماہ قبل انہوں نے ایران کو ‘معاہدہ کرنے’ کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا جو کہ 61ویں دن ختم ہو گیا۔ انہوں نے کہا، “اب ان کے پاس شاید دوسرا موقع ہے!”
**15 جون:** ایران پر حملے کے بعد ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکہ کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں، تاہم انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ایران نے امریکہ پر کسی بھی قسم کا حملہ کیا تو امریکی مسلح افواج ایسی طاقت سے جواب دیں گی جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
**17 جون:** ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ اسے جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور تہران کے شہریوں کو فوری طور پر شہر خالی کرنے کا مشورہ دیا۔
**17 جون:** ایک اور پوسٹ میں ٹرمپ نے فرانسیسی صدر میکرون کے اس دعوے کو مسترد کیا کہ وہ جنگ بندی کے لیے واشنگٹن واپس جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “معاملہ اس سے کہیں بڑا ہے۔”
**17 جون:** ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کا ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول ہے اور امریکی دفاعی ساز و سامان کا کوئی مقابلہ نہیں۔
**17 جون:** امریکی صدر نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ ایران کے ‘سپریم لیڈر’ کہاں چھپے ہوئے ہیں اور وہ آسان ہدف ہیں، لیکن فی الحال انہیں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہمارا صبر جواب دے رہا ہے۔”
**22 جون:** ٹرمپ نے ایران میں تین جوہری تنصیبات، بشمول فوردو، نطنز اور اصفہان پر ‘انتہائی کامیاب حملے’ مکمل ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ “اب امن کا وقت ہے۔”
**22 جون:** انہوں نے ایران کو خبردار کیا کہ امریکہ کے خلاف کسی بھی قسم کی جوابی کارروائی کا آج رات سے بھی زیادہ طاقت سے جواب دیا جائے گا۔
**23 جون:** ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو پہنچنے والا نقصان ‘یادگار’ ہے۔
**23 جون:** انہوں نے ‘رجیم چینج’ کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اگر موجودہ ایرانی حکومت ‘ایران کو دوبارہ عظیم بنانے’ میں ناکام رہتی ہے تو حکومت کی تبدیلی کیوں نہ ہو؟
**24 جون:** ٹرمپ نے ایران کے جوابی حملے کو ‘انتہائی کمزور’ قرار دیا اور کہا کہ داغے گئے 14 میں سے 13 میزائل مار گرائے گئے اور کوئی امریکی زخمی نہیں ہوا۔
**24 جون:** اپنی آخری پوسٹ میں، ٹرمپ نے ‘مکمل اور جامع جنگ بندی’ کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل اور ایران دونوں کو مبارکباد دی اور اسے ’12 روزہ جنگ’ کا اختتام قرار دیا۔ انہوں نے کہا، “یہ جنگ برسوں تک چل سکتی تھی اور پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کر سکتی تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا، اور نہ کبھی ہوگا!”