پشاور: خیبرپختونخوا پولیس نے فضائی دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے جدید اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بدھ کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس جدید سسٹم کے ذریعے سکیورٹی فورسز میلوں دور سے دشمن کے ڈرونز کا سراغ لگا کر انہیں ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جس سے صوبے کی انسدادِ دہشتگردی اور سکیورٹی کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، اینٹی ڈرون سسٹم کو اہم سرکاری عمارتوں، عوامی شخصیات اور بڑے عوامی اجتماعات کے تحفظ کے لیے تعینات کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند گروپس شمالی وزیرستان اور جنوبی خیبرپختونخوا کے کچھ علاقوں میں حملوں کے لیے ڈرونز کا استعمال کر چکے ہیں۔
اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا کہ آپریشنل تیاریوں کو بڑھانے کے لیے پولیس فورس کو جدید ہتھیاروں اور نگرانی کے آلات سے لیس کیا جا رہا ہے۔
آئی جی پی نے مزید کہا کہ “اینٹی ڈرون سسٹم آئندہ سکیورٹی آپریشنز میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ ٹیکنالوجی پولیس کو جدید بنانے اور پیچیدہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔”
واضح رہے کہ 2021 میں افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد سے پاکستان، بالخصوص سرحدی صوبوں خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے مطابق مئی 2025 میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اپریل کے مقابلے میں 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔