دنیا میں ’افراتفری‘، چین نے پاکستان، روس اور ایران کو اہم اجلاس کیلئے بلالیا

چنگ ڈاؤ، چین: چین نے مشرق وسطیٰ میں جنگ کے پس منظر میں اپنے ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں جمعرات کو ایران، روس، پاکستان اور دیگر شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس کی میزبانی کی۔

ایس سی او وزرائے دفاع کا دو روزہ اجلاس چین کے مشرقی صوبے شانڈونگ کے شہر چنگ ڈاؤ میں شروع ہو گیا ہے۔

بیجنگ طویل عرصے سے 10 رکنی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کو مغربی قیادت والے طاقت کے مراکز کے مدِمقابل پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس نے رکن ممالک کے درمیان سیاست، سلامتی، تجارت اور سائنس میں تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔

تنظیم کے اعلیٰ دفاعی حکام کا یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 دن کی لڑائی کے بعد ایک نازک جنگ بندی قائم ہے۔

یہ اجلاس ہیگ میں نیٹو رہنماؤں کے اجلاس کے ایک دن بعد ہو رہا ہے، جہاں اراکین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مطمئن کرنے کے لیے اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔

چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے چنگ ڈاؤ، جو کہ ایک بڑا چینی بحری اڈہ ہے، میں ہونے والے اجلاس کو ”افراتفری اور عدم استحکام“ کی شکار دنیا کے مقابلے میں ایک متوازن قوت قرار دیا۔

ڈونگ نے بدھ کو روس، ایران، پاکستان، بیلاروس اور دیگر ممالک کے دفاعی سربراہان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ”جیسے جیسے صدی کی اہم تبدیلیاں تیز ہو رہی ہیں، یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے۔“

انہوں نے خبردار کیا کہ ”تسلط پسندانہ، حاکمانہ اور دھونس جمانے والے اقدامات بین الاقوامی نظام کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔“ انہوں نے اپنے ہم منصبوں پر زور دیا کہ وہ ”پرامن ترقی کے ماحول کے مشترکہ تحفظ کے لیے مزید مضبوط اقدامات کریں۔“

اجلاس کے موقع پر ڈونگ سے ملاقات میں روسی وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ”غیر معمولی طور پر بلند سطح پر“ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہمارے ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات تمام سمتوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔“

اپنا تبصرہ لکھیں