لاہور: پنجاب کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں حالیہ کریک ڈاؤن ’آپریشن یلغار‘ کے دوران دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے بھارت کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) کیلئے کام کرنے والے 6 مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) آپریشنز شہزادہ سلطان نے ایس ایس پی آپریشنز سی ٹی ڈی وقار عظیم کے ہمراہ بتایا کہ دو کارندوں اسلم اور اکبر علی کو بہاولنگر سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) سے براہ راست دھماکا خیز مواد حاصل کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دہشتگرد بھارتی انٹیلی جنس افسران، ’را‘ کے میجر رویندرا راٹھور اور انسپکٹر سنگھ سے رابطے میں تھے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق، گرفتار افراد نے بہاولپور میں ایک مسجد اور ریلوے اسٹیشن پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ ملزمان سے دھماکا خیز مواد، ڈیٹونیٹرز، امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائسز (آئی ای ڈیز)، سیفٹی فیوز اور خفیہ نقشے برآمد ہوئے ہیں، جنہوں نے حملے کیلئے ہدایات ملنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
اس کے علاوہ، ’را‘ کے مزید تین مبینہ ایجنٹوں اعظم عرف جاجی، منظور عرف قاری (دونوں بہاولنگر سے) اور امجد (پاکپتن سے) کو ٹوبہ ٹیک سنگھ سے گرفتار کیا گیا۔
اسی دوران، ان سرگرمیوں کیلئے مبینہ طور پر دبئی سے فنڈنگ میں ملوث ایک کلیدی سہولت کار ذوالفقار کو بہاولپور سے حراست میں لیا گیا۔
سی ٹی ڈی پنجاب نے ملزمان اور بھارتی انٹیلی جنس افسران کے درمیان ہونے والی آڈیو گفتگو بھی حاصل کرلی ہے، جس میں مبینہ طور پر ٹارگٹ کلنگ اور حساس مقامات پر حملوں کے حوالے سے بات چیت شامل ہے۔
اے آئی جی شہزادہ سلطان نے زور دیا کہ بھارت دہشتگردی کی کارروائیوں کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن سیکیورٹی ادارے ایسی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
یہ کریک ڈاؤن مئی 2025 میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں معمولی اضافے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل کے مقابلے میں حملوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔