ایلن مسک کی خلائی کمپنی پر بڑا مقدمہ؟ راکٹ کا ملبہ گرنے پر میکسیکو نے قانونی کارروائی کی دھمکی دے دی

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی سرحد کے قریب راکٹ لانچ کے دوران گرنے والے ملبے پر ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے خلاف مقدمہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے برعکس، اسپیس ایکس کا کہنا ہے کہ اس نے میکسیکو سے ملبہ اٹھانے کی کوشش کی لیکن ‘ناپسندیدہ افراد’ نے اس میں رکاوٹ ڈالی۔

یہاں میکسیکو اور اسپیس ایکس کے درمیان جاری تنازع کی تفصیلات پیش کی جا رہی ہیں۔

**واقعہ کیا تھا؟**

ایلون مسک کے انسانوں کو خلا میں بھیجنے کے منصوبے کا حصہ، اسپیس ایکس کا ‘اسٹارشپ’ راکٹ 19 جون کو ٹیکساس میں ایک معمول کے لانچ ٹیسٹ کے دوران ایک بڑے دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔

یہ اسٹارشپ راکٹس 120 میٹر (400 فٹ) لمبے ہوتے ہیں اور بنیادی طور پر اسٹین لیس اسٹیل سے بنائے جاتے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق، ‘اسٹارشپ 36’ نامی راکٹ اسٹار بیس لانچ سہولت پر تباہ کن ناکامی کا شکار ہو کر دھماکے سے پھٹ گیا۔ یہ سہولت ٹیکساس کی کیمرون کاؤنٹی میں واقع ہے، جو امریکہ-میکسیکو سرحد کے قریب ہے۔

**میکسیکو کا آلودگی کے بارے میں کیا کہنا ہے؟**

رواں ہفتے بدھ کے روز، صدر شین بام نے اپنی صبح کی نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اسپیس ایکس دھماکے کے بعد میکسیکو میں ‘یقینی طور پر آلودگی’ کا پتہ چلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میکسیکن حکام اسٹار بیس سے 300 کلومیٹر (190 میل) سے کچھ زیادہ فاصلے پر واقع میکسیکن ریاست تامالیپاس پر پڑنے والے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

صدر شین بام کا کہنا تھا، ‘ہم اپنی سرحد کے بہت قریب راکٹوں کے لانچ سے متعلق ہر چیز کا جائزہ لے رہے ہیں’۔ انہوں نے مزید کہا کہ میکسیکو اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ آیا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے تاکہ ‘ضروری قانونی چارہ جوئی’ کی جا سکے۔

**اسپیس ایکس کا مؤقف کیا ہے؟**

جمعرات کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں، اسپیس ایکس نے دعویٰ کیا کہ میکسیکن سرزمین سے گرے ہوئے ملبے کو بازیافت کرنے کی اس کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی گئی۔ کمپنی نے لکھا، ‘اسپیس ایکس کی ملبہ بازیافت کرنے کی کوششوں، جو کہ اسپیس ایکس کی ٹھوس ملکیت ہے، میں غیر مجاز پارٹیوں کی جانب سے نجی املاک پر تجاوزات کے ذریعے رکاوٹ ڈالی گئی’۔

اسپیس ایکس نے یہ بھی کہا کہ راکٹ کے ملبے سے ‘آس پاس کے علاقے کو کوئی خطرہ نہیں’۔ کمپنی کے مطابق، ‘اسٹارشپ کے اندر موجود مواد پر کیے گئے پچھلے آزادانہ ٹیسٹ، بشمول زہریلے پن کے تجزیے، اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ان سے کوئی کیمیائی، حیاتیاتی یا زہریلا خطرہ نہیں ہے۔’

کمپنی نے مزید کہا، ‘ہم نے میکسیکو کی حکومت سے بازیابی میں مقامی اور وفاقی مدد کی درخواست کی ہے’۔

**خلائی ملبے سے زمین کو خطرہ ہے؟**

عام طور پر خلائی ملبے سے لوگوں، ہوائی جہازوں یا زمین کو خطرہ لاحق ہونے کا امکان بہت کم ہے۔ تاہم، حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ زمین پر گرنے والے خلائی ملبے کی مقدار میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یورپی خلائی ایجنسی (ESA) کی ایک رپورٹ کے مطابق، ہر روز کم از کم تین ‘ثابت شدہ’ انسان ساختہ اشیاء زمین پر واپس گرتی ہیں۔ ناسا نے بھی خبردار کیا ہے کہ زمین کے نچلے مدار میں لاکھوں خلائی ملبے کے ٹکڑے موجود ہیں، لیکن اس ملبے کو صاف کرنے کے بارے میں کوئی بین الاقوامی خلائی قوانین موجود نہیں ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں