جنوبی لبنان پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم ایک شخص جاں بحق اور ایک درجن سے زائد دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ لبنانی وزارت صحت نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے مسلح گروپ حزب اللہ سے منسلک ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
جمعہ کو لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے ملک کی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ نبطیہ میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کی عمارت پر ہونے والے فضائی حملے میں ایک خاتون سمیت 13 افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق شہر کے مضافات میں ہونے والے دیگر فضائی حملوں میں مزید سات افراد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے بیلفورٹ، نبطیہ گورنریٹ میں حزب اللہ کے زیر استعمال ایک زیر زمین ٹھکانے پر حملہ کیا، جو اس کے فائر اینڈ ڈیفنس سسٹم کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ فوج نے مزید کہا کہ اس نے لبنانی گروپ کی جانب سے وہاں سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کی نشاندہی کی تھی، جبکہ اسرائیل ماضی میں اسے ناکارہ بنا چکا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق، وہاں سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز دونوں فریقین کے درمیان نومبر میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوتی، جس نے ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے اور تقریباً دو ماہ کی مکمل جنگ کو روکا تھا۔
بعد ازاں، اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ان لبنانی رپورٹس کو ”غلط“ قرار دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس سے عام شہریوں کو نقصان پہنچا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، اویتشے ادرعی نے کہا کہ ”رہائشی عمارت کو نقصان پہنچانے والا دھماکہ حزب اللہ کے ٹھکانے پر موجود ایک راکٹ کی وجہ سے ہوا، جو اسرائیلی حملے کے نتیجے میں پھٹ گیا۔“ انہوں نے حزب اللہ پر الزام لگایا کہ وہ ”اپنے جارحانہ راکٹوں کو رہائشی عمارتوں اور لبنانی شہریوں کے قریب ذخیرہ کر رہا ہے، جس سے ان کی جانوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔“
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی اور الجزیرہ کی سند فیکٹ چیکنگ ایجنسی سے تصدیق شدہ فوٹیج میں اس پہاڑی سے دھوئیں کے بڑے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جہاں اسرائیلی طیاروں نے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا، جبکہ جیٹ طیاروں کی گونج بھی سنائی دے رہی ہے۔
لبنان کے صدر جوزف عون نے جمعہ کو اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ لبنان پر حملے جاری رکھ کر امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت جنوبی لبنان کو کسی بھی غیر ریاستی اسلحے یا جنگجوؤں سے پاک ہونا چاہیے، لبنانی فوج کی تعیناتی کے ساتھ ہی اسرائیلی فوجیوں کو جنوبی لبنان سے نکلنا ہوگا اور لبنان-اسرائیل سرحد پر ہر قسم کی فائرنگ بند ہونی چاہیے۔
اس کے باوجود، اسرائیلی فوجی لبنانی علاقے کے اندر کم از کم پانچ چوکیوں پر موجود ہیں اور اس کی فضائیہ باقاعدگی سے فضائی حملے کرتی ہے، جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ وہ حزب اللہ کے ارکان یا گروپ سے وابستہ افراد کو نشانہ بناتی ہے۔