سعودی عرب کا دوٹوک اعلان: فلسطینی ریاست اور بیت المقدس کے بغیر اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے

سعودی عرب نے ایک بار پھر اپنے واضح اور غیر متزلزل مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے دنیا کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنائے بغیر اسرائیل کو تسلیم کرنا یا اس سے تعلقات قائم کرنا کسی صورت ممکن نہیں۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزارتِ خارجہ نے اس مؤقف کی نہایت صاف اور دوٹوک انداز میں تصدیق کی ہے۔

سعودی وزارتِ خارجہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق اور اُن کی سرزمین کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور فلسطینیوں کو ان کی زمین سے محروم کرنے کی ہر کوشش کو یکسر مسترد کیا جاتا ہے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب کا موقف بالکل واضح ہے اور اس میں کسی قسم کی دوسری تشریح کی گنجائش نہیں ہے۔

یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب دنیا میں اسرائیل کو تسلیم کرنے اور سفارتی تعلقات استوار کرنے کی بحث جاری ہے۔ سعودی عرب نہ صرف فلسطین کے مسئلے پر مستقل مزاجی سے اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے بلکہ اس نے عالمی برادری، خصوصاً یورپی ممالک پر بھی زور دیا ہے کہ وہ فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر جلد از جلد تسلیم کریں، تاکہ خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے۔

سعودی عرب اور عالمی سطح پر اس مسئلے پر ہونے والی پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام اور بیت المقدس کے حوالے سے سعودی موقف میں کوئی لچک نہیں آئی اور مستقبل میں بھی یہی پالیسی برقرار رہنے کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں