نیویارک: امریکی سیاست میں ایک حیران کن پیشرفت سامنے آئی ہے جہاں صرف 33 سال کی عمر کے ایک سوشلسٹ اور مسلمان رہنما زہران ممدانی نیویارک شہر کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے ممکنہ امیدوار کے طور پر ابھرے ہیں۔
چند ماہ قبل تک سیاسی طور پر غیر معروف رہنے والے زہران ممدانی آج نیویارک کی نوجوان نسل کی مقبول ترین سیاسی آواز بن چکے ہیں، اور ان کی غیر متوقع کامیابی نے سب کو حیران کر دیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، زہران ممدانی کی شناخت ایک سوشلسٹ اور مسلمان سیاستدان کے طور پر کی جاتی ہے۔ ان کا اچانک سیاسی منظرنامے پر غالب آنا تجزیہ کاروں اور عوام کے لیے ایک بڑی پہیلی بن گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ زہران ممدانی اس مقام تک کیسے پہنچے اور کیا وہ اپنی اس مقبولیت اور سیاسی کامیابی کو برقرار رکھ پائیں گے؟ ان کی کامیابی کو امریکی سیاست میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں نوجوان اور ترقی پسند نظریات کے حامل رہنما مرکزی دھارے میں جگہ بنا رہے ہیں۔
اگر زہران ممدانی ڈیموکریٹک نامزدگی حاصل کرنے کے بعد میئر کا انتخاب جیت جاتے ہیں تو یہ دنیا کے سب سے بڑے اور بااثر شہروں میں سے ایک کی قیادت کرنے والے نوجوان مسلم رہنما کی حیثیت سے ایک تاریخی واقعہ ہوگا۔