افریقہ میں دہائیوں پرانی دشمنی کا خاتمہ؟ قطر کی بڑی سفارتی چال، روانڈا اور کانگو امن معاہدے پر رضامند

قطری سفارت کار محمد بن عبدالعزیز الخلیفی نے روانڈا اور جمہوری جمہوریہ کانگو (DRC) کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے کئی دور کے بعد ممکن ہوا ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں جمعے کے روز امریکہ اور قطر کی حمایت سے طے پانے والے اس معاہدے کے تحت روانڈا کی افواج کانگو سے نکل جائیں گی اور دونوں ممالک تجارت اور سکیورٹی تعاون کو بڑھانے کے لیے میکانزم قائم کریں گے۔

وزارت خارجہ میں وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دینے والے الخلیفی نے الجزیرہ کو بتایا، ”ہمیں امید ہے کہ فریقین کشیدگی کم کرنے اور خطے کی سلامتی و استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے معاہدے کی شرائط پر عمل کریں گے۔“

الخلیفی نے مزید کہا کہ مارچ میں دوحہ میں امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی میزبانی میں کانگو کے صدر فیلکس تشیسیکیدی اور ان کے روانڈا کے ہم منصب پال کاگامے کے درمیان ملاقات کے بعد مذاکرات کا ایک سلسلہ شروع ہوا، جس نے جمعے کے معاہدے کی راہ ہموار کی۔

انہوں نے کہا، ”قطر کے دونوں ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور اس نے ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنے والے ثالث اور بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر دونوں ممالک کا اعتماد حاصل کیا ہے۔ دوحہ ان ملاقاتوں کے لیے ایک پلیٹ فارم تھا، اور ہم نے امریکہ کے ساتھ مل کر معاہدے تک پہنچنے میں اپنا حصہ ڈالا۔“

یہ معاہدہ کانگو میں تنازع کے خاتمے کی امیدیں لے کر آیا ہے، جہاں روانڈا کی حمایت یافتہ M23 مسلح گروپ ملک کے وسائل سے مالا مال مشرقی حصے میں پیش قدمی کر رہا ہے۔ اس نئی پرتشدد لہر نے 1990 کی دہائی کے آخر میں ہونے والی جنگوں کی طرح ایک مکمل جنگ چھڑنے کے خدشات کو جنم دیا تھا، جس میں کئی افریقی ممالک شامل تھے اور لاکھوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

الخلیفی نے کہا، ”قطر پرامن طریقوں سے تنازعات کو حل کرنے کے لیے بات چیت کو بنیادی ستون سمجھتا ہے۔ قطر کا ماننا ہے کہ ثالثی اس کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ قطر کو ہمیشہ ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنے کی کوشش میں آگے پائیں گے، یہاں تک کہ وہ ممالک جو جغرافیائی طور پر قطر سے بہت دور ہیں۔“

قطر نے گزشتہ برسوں میں دنیا بھر کے مختلف تنازعات میں سفارتی معاہدے کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ حال ہی میں، اس نے اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ کے خاتمے کے لیے جنگ بندی کے معاہدے میں ثالثی کی۔ الخلیفی نے کہا، ”مجھے خوشی ہے کہ یہ معاہدہ ایک اور معاہدے کے چند دن بعد ہوا جس میں قطر نے امریکہ کے ساتھ مل کر ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کروائی۔ قطر ان تنازعات کو ختم کرنے کے لیے کشیدگی کم کرنے اور پرامن ذرائع اختیار کرنے کی مزید کوششوں سے دریغ نہیں کرے گا۔“

اپنا تبصرہ لکھیں