اسلام آباد: وزارت داخلہ نے محرم الحرام کے حساس ایام کے دوران سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ملک بھر میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز (سی اے ایف) کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ تمام صوبائی انتظامیہ، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی جانب سے باضابطہ درخواستوں کے بعد کیا ہے۔
فوج کی تعیناتی انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 4 اور 5 کے تحت کی جائے گی۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ تعیناتی کا حجم اور دورانیہ زمینی سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد مقامی حکام طے کریں گے، جس میں وفاقی اور صوبائی اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سال یوم عاشور، یعنی 10 محرم، 6 جولائی کو منایا جائے گا۔ مہینے کے پہلے 10 ایام کی حساس نوعیت کے پیش نظر حکام نے ملک بھر میں سیکیورٹی کے انتظامات کو اولین ترجیح دی ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت جمعرات کو ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کے خلاف کریک ڈاؤن کا بھی اعلان کیا گیا۔ حکومت اشتعال انگیز مواد کی نگرانی اور روک تھام کے لیے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
اجلاس میں اعلیٰ خطرے والے علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کی ممکنہ معطلی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس نوعیت کے فیصلے سیکیورٹی کی حقیقی صورتحال کے جائزے کی بنیاد پر اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں کیے جائیں گے۔