ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 دن تک جاری رہنے والی شدید جنگ بالآخر ایک نازک جنگ بندی پر ختم ہوگئی ہے، لیکن یہ مختصر مدت کی جنگ اپنے پیچھے سینکڑوں ہلاکتوں اور بڑے پیمانے پر تباہی کی ایک دردناک داستان چھوڑ گئی ہے۔
یہ تنازع، جو خطے کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان براہ راست تصادم کی ایک خطرناک مثال ہے، 12 روز تک جاری رہا جس میں دونوں اطراف سے میزائلوں، ڈرونز اور فضائی حملوں کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ اس دوران شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس سے انسانی بحران کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق، اس مختصر لیکن شدید جنگ میں سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔ جنگ نے دونوں ممالک کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اور تباہ شدہ عمارتوں اور ملبے کے ڈھیروں کے مناظر ہر طرف دیکھے جا سکتے ہیں۔
عالمی دباؤ کے بعد فریقین کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق تو ہو گیا ہے، لیکن زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ یہ معاہدہ انتہائی کمزور ہے اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے۔ دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات کا سلسلہ جاری ہے جس سے خطے میں کشیدگی کی فضا برقرار ہے۔
اس وقت مشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی غیر یقینی ہے اور سب کی نظریں اس بات پر لگی ہیں کہ آیا یہ نازک جنگ بندی قائم رہ پائے گی یا خطہ ایک اور بڑی تباہی کی جانب بڑھے گا۔ اس جنگ کے اثرات آنے والے طویل عرصے تک خطے کی سیاست اور سلامتی پر مرتب ہوتے رہیں گے۔