پنجاب میں بارشوں نے قیامت ڈھا دی، چھتیں گرنے اور آسمانی بجلی گرنے سے بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق

لاہور: پنجاب بھر میں 25 سے 28 جون کے درمیان بارش سے متعلقہ حادثات کے نتیجے میں 5 بچوں اور 3 خواتین سمیت کم از کم 12 افراد جاں بحق جبکہ 39 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، صوبے کے 13 اضلاع میں موسلادھار بارشوں، گرج چمک، آسمانی بجلی اور تیز ہواؤں کے باعث جانی نقصان کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

بیشتر اموات شدید بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے سے ہوئیں، جبکہ دو افراد برساتی نالے میں ڈوب گئے اور ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔ آسمانی بجلی گرنے سے بھی دو افراد لقمہ اجل بنے، جن میں سے ایک اوکاڑہ اور دوسرا خانیوال میں تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ 8 واقعات اوکاڑہ میں پیش آئے جہاں ایک بچہ جاں بحق اور دو بچوں، دو خواتین اور تین مردوں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے۔

منڈی بہاؤالدین میں ایک خاتون اور ایک بچے سمیت دو اموات اور تین زخمیوں کی اطلاع ہے، جبکہ بہاولنگر اور فیصل آباد میں ایک ایک بچہ جاں بحق ہوا۔

قصور میں دو بچوں کی اموات اور ایک شخص زخمی ہوا، جبکہ وزیرآباد میں ایک مرد اور ایک بچے کی جان گئی اور دو افراد زخمی ہوئے۔ جہلم میں دو افراد برساتی نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

چنیوٹ میں چھت گرنے سے چار مرد زخمی ہوئے۔ خانیوال میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوا۔ ساہیوال میں ایک مرد اور ایک خاتون زخمی ہوئے۔

ملتان میں پیش آنے والے چار واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور رحیم یار خان سے بھی زخمیوں اور مویشیوں کے نقصان کی اطلاعات ہیں۔ رحیم یار خان میں طوفانی ہواؤں کے دوران درخت گرنے سے ایک گائے ہلاک اور دوسری زخمی ہوگئی۔

پی ڈی ایم اے نے شدید موسم کے چار روزہ اسپیل کے دوران کل 28 واقعات کی تصدیق کی اور شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ خراب حالات کے دوران چوکس رہیں اور کمزور عمارتوں سے دور رہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں