عدلیہ میں ہلچل: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سپریم کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ہے جس میں دیگر ہائیکورٹس سے ججز کی منتقلی کو آئینی قرار دیا گیا تھا۔

یہ درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال فروری میں لاہور ہائیکورٹ سے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، سندھ ہائیکورٹ سے جسٹس خادم حسین سومرو اور بلوچستان ہائیکورٹ سے جسٹس محمد آصف کو اسلام آباد ہائیکورٹ منتقل کیا گیا تھا۔

اس منتقلی کے خلاف دائر درخواست پر سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ نے 19 جون کو 3-2 کی اکثریت سے فیصلہ سناتے ہوئے ججز کی منتقلی کو آئینی قرار دیا تھا اور درخواستیں مسترد کردی تھیں۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جسٹس ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے طور پر کام جاری رکھ سکتے ہیں۔

اب اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے اس فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ آئینی بینچ کے 19 جون کے فیصلے کو انصاف کے مفاد میں کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپیل پر حتمی فیصلے تک عدالت عظمیٰ عبوری ریلیف کی درخواست منظور فرمائے۔

اس سے قبل دائر کی گئی درخواست میں ججز نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ صدر مملکت کو واضح عوامی مفاد کے بغیر کسی جج کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری میں منتقل کرنے کا لامحدود اختیار حاصل نہیں ہے۔ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی تھی کہ جج کی سینیارٹی کا تعین اسلام آباد ہائیکورٹ میں حلف اٹھانے کی تاریخ سے کیا جانا چاہیے، جس کی رو سے منتقل ہونے والے ججز سینیارٹی میں درخواست گزاروں سے نیچے آتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں