فٹبال کی دنیا میں کھلبلی! بیلن ڈی اور جیتنے والی ایتانا بونمتی یورو 2025 سے قبل سنگین بیماری کا شکار، ہسپتال میں داخل

یورپی ویمنز فٹبال چیمپئن شپ کے آغاز سے صرف ایک ہفتہ قبل فٹبال کی دنیا کو ایک چونکا دینے والی خبر کا سامنا کرنا پڑا ہے، جہاں اسپین کی مایہ ناز مڈفیلڈر اور دو بار کی بیلن ڈی اور ایوارڈ یافتہ ایتانا بونمتی کو وائرل میننجائٹس (گردن توڑ بخار) کی تشخیص کے بعد ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

اسپین کی کوچ مونٹسے تومے نے جمعہ کی شب تصدیق کی کہ ان کی اسٹار کھلاڑی کی طبیعت ناساز تھی، جس کے بعد انہیں میڈرڈ کے ایک ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان میں میننجائٹس کی تشخیص ہوئی۔

کوچ نے بتایا، ”ایتانا ہمارے لیے ایک بہت اہم کھلاڑی ہیں اور ہم ان کا انتظار کریں گے۔“ یہ بیان انہوں نے جاپان کے خلاف دوستانہ میچ کے بعد دیا، جس میں اسپین نے 3-1 سے کامیابی حاصل کی تھی اور بونمتی اس میچ میں شریک نہیں تھیں۔

مونٹسے تومے کے مطابق، بونمتی نے جمعہ کو پریکٹس کے دوران بخار اور طبیعت میں خرابی کی شکایت کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا، ”انہوں نے مجھے یہ بتانے کی اجازت دی ہے کہ انہیں وائرل میننجائٹس ہے۔ یہ لفظ خوفناک ہے، لیکن ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ وہ قابو میں ہیں۔ وہ ہسپتال میں ہی رہیں گی اور ہمیں نہیں معلوم کہ کب تک۔“

27 سالہ ایتانا بونمتی نے گزشتہ دو سالوں سے خواتین فٹبال کا سب سے بڑا انفرادی اعزاز بیلن ڈی اور جیتا ہے۔ وہ 2023 میں اسپین کو ویمنز ورلڈ کپ جتوانے میں کلیدی کردار ادا کر چکی ہیں۔ بارسلونا کلب کی جانب سے کھیلتے ہوئے بھی ان کی شاندار کارکردگی، پاسنگ اور گول کرنے کی صلاحیت نے ٹیم کو مسلسل پانچ چیمپیئنز لیگ فائنلز تک پہنچایا، جن میں سے تین میں کلب نے فتح حاصل کی۔

ان کی غیرموجودگی سے ٹیم پر دباؤ بڑھ جائے گا، اور اب اسپین کی قیادت کی ذمہ داری دو بار کی بیلن ڈی اور فاتح الیکسیا پوتیلاس اور ساتھی مڈفیلڈر پیٹریشیا گویجارو پر عائد ہوگی۔ جاپان کے خلاف میچ میں بونمتی کی جگہ 18 سالہ وکی لوپیز کو میدان میں اتارا گیا تھا۔

واضح رہے کہ تین سال قبل 2022 کی یورپی چیمپئن شپ سے صرف تین دن پہلے الیکسیا پوتیلاس بھی شدید زخمی ہوگئی تھیں، جس کے بعد اسپین کوارٹر فائنل میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا تھا۔

اسپین کی ٹیم یورو 2025 کے لیے اتوار کو سوئٹزرلینڈ روانہ ہوگی، جہاں اس کا پہلا میچ جمعرات کو برن میں پرتگال کے خلاف ہے۔ گروپ بی میں اسپین کو بیلجیئم اور اٹلی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں