غزہ میں ’موت کے پھندے‘: اسرائیل امداد کی لالچ دے کر فلسطینیوں کو کیسے نشانہ بنا رہا ہے؟

غزہ میں ’موت کے پھندے‘: اسرائیل امداد کی لالچ دے کر فلسطینیوں کو کیسے نشانہ بنا رہا ہے؟

معروف مبصر کرس ڈوئل نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کے لیے استعمال کی جانے والی خطرناک حکمت عملی پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ’سفاکانہ بربریت‘ قرار دیا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج بھوکے اور بے سہارا فلسطینیوں کو امداد کی تقسیم کے مخصوص مقامات پر آنے کی لالچ دیتی ہے اور پھر انہیں منظم طریقے سے نشانہ بناتی ہے۔ اس حکمت عملی کو انہوں نے ’موت کے پھندے‘ (death traps) کا نام دیا ہے۔

الجزیرہ کو دیے گئے بیان میں کرس ڈوئل نے کہا، “یہ صرف ایک وحشیانہ حکمت عملی نہیں، بلکہ یہ ایک جنگی جرم ہے جہاں آپ جان بوجھ کر شہریوں کو امداد کے مقامات پر بلا کر انہیں قتل کرتے ہیں۔”

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس ظلم کو روکنے کے لیے صرف مذمت پر اکتفا نہ کرے بلکہ اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرے تاکہ اسے ان ’موت کے پھندوں‘ کو ختم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ ان کا ماننا ہے کہ صرف ٹھوس اقدامات ہی اسرائیل کو اس غیر انسانی طرز عمل سے روک سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں