پشاور/سوات: خیبرپختونخوا حکومت نے دریائے سوات میں 11 سیاحوں کے ڈوبنے کے دلخراش واقعے کے بعد دریا کے کنارے اور اندر قائم غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 17 افراد دریائے سوات کے کنارے پکنک منا رہے تھے اور اچانک پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔ فوری امدادی کارروائیوں کے باوجود، تیز لہریں 11 افراد کی جانیں نگل گئیں جبکہ 4 کو بچا لیا گیا اور 2 کی تلاش تاحال جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 کے مطابق سرچ اینڈ ریسکیو مشن 24 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے، جس کا دائرہ کار خوازہ خیلہ، کبل بائی پاس اور بریکوٹ تک پھیلا دیا گیا ہے۔ سوات، ملاکنڈ اور شانگلہ سے 120 سے زائد ریسکیو اہلکار کشتیوں اور دیگر آلات کی مدد سے دریا میں تلاش کا کام کررہے ہیں۔
ایک بیان میں چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے کہا کہ دریاؤں کے کنارے ہر قسم کی کان کنی کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ دریا کے کناروں پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے ہوٹلوں سمیت تمام تجاوزات کے خلاف کل سے مربوط کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔
چیف سیکریٹری نے مزید بتایا کہ انکوائری کمیٹی سوات پہنچ چکی ہے اور اس نے سانحے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ غفلت کے مرتکب پائے جانے والے اہلکاروں کی نشاندہی کرکے انہیں کٹہرے میں لایا جائے گا۔
دوسری جانب، پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے لاشوں کو کچرا اٹھانے والے ڈمپر میں منتقل کرنے پر خیبرپختونخوا حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پنجاب اسمبلی نے واقعے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے اخلاقی بنیادوں پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بھی سوات سانحے پر کے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے گورننس اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی مکمل ناکامی قرار دیا۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی حکومت کو بروقت ردعمل اور حفاظتی اقدامات میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر قیادت نے بھی اس واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے منگل تک شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی ریلوں کا خطرہ برقرار رہنے کی وارننگ جاری کی ہے۔