کراچی: شہر قائد میں مون سون بارشوں کا سلسلہ ہفتے کو مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہا، جس کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے اور شہریوں کی معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہوئیں۔
شہر کے مختلف علاقوں بشمول آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، لیاری، گلستانِ جوہر، گلشنِ اقبال، ڈی ایچ اے، کلفٹن، طارق روڈ، اور نارتھ ناظم آباد میں موسلادھار اور ہلکی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔
محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) کے اعداد و شمار کے مطابق، سب سے زیادہ بارش گلشنِ معمار میں 23 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ سرجانی ٹاؤن میں 22 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن میں 17 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 11 ملی میٹر، ناظم آباد میں 8.2 ملی میٹر اور جناح ٹرمینل پر 6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارشوں کے بعد کراچی کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، جس نے سندھ حکومت کی مون سون کی تیاریوں کے دعوؤں پر سوالات اٹھا دیے۔
دریں اثنا، کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے بھی ہفتے کی شام بارش سے متاثرہ مختلف علاقوں کا دورہ کیا جن میں سولجر بازار، گرومندر، پٹیل پاڑہ اور جہانگیر روڈ شامل ہیں۔ انہوں نے شہریوں کو محفوظ رہنے اور وقفے وقفے سے جاری بارشوں کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔
محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ شہر میں آج (ہفتہ) بھر ہلکی سے معتدل بارش کا سلسلہ جاری رہے گا، جبکہ اتوار کو بھی وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے جس میں بعض علاقوں میں معتدل سے لے کر شدید بارش بھی ہو سکتی ہے۔ پیر کے روز شہر میں مطلع ابر آلود رہنے اور ہلکی بارش یا بوندا باندی کا امکان ہے۔
محکمے نے سندھ کے دیگر حصوں بشمول حیدرآباد، دادو، بدین، گھوٹکی، کشمور، جیکب آباد، تھرپارکر، میرپورخاص، عمرکوٹ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ اور شہید بینظیر آباد میں بھی بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے کل تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔