راولپنڈی: آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہفتے کے روز عزم ظاہر کیا ہے کہ دہشتگردی کے تمام سہولت کاروں، مددگاروں اور مجرموں کا بلاامتیاز اور ہر قیمت پر مسلسل تعاقب کیا جائے گا اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
آرمی چیف کا یہ بیان خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشتگردوں کی دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی کے سکیورٹی فورسز کی گاڑی سے ٹکرانے کے نتیجے میں پاک فوج کے 13 جوانوں کی شہادت کے بعد سامنے آیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، سپہ سالار نے آج پشاور میں کور ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہیں موجودہ سکیورٹی صورتحال اور جاری انسدادِ دہشتگردی آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ دورے کے دوران آرمی چیف نے بنوں گیریژن میں شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور بنوں سی ایم ایچ میں زخمیوں کی عیادت بھی کی۔
آرمی چیف نے پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی غیرمتزلزل ہمت اور استقامت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، جو بھارتی سرپرستی میں پلنے والے ’فتنہ الخوارج‘ کا مثالی بہادری سے مقابلہ اور خاتمہ کر رہی ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی عوام دہشتگردی کو اس کی تمام اشکال اور مظاہر میں جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے متحد ہیں، جب تک کہ اس خطرے کا ملک سے فیصلہ کن طور پر خاتمہ نہیں ہو جاتا۔
ریاست کے غیرمتزلزل مؤقف کو دہراتے ہوئے فیلڈ مارشل نے کہا کہ خطے میں دہشتگردی کے اصل مجرم کا چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔
آرمی چیف نے قوم کو یقین دلایا کہ ہر بے گناہ پاکستانی کے خون کا بدلہ ضرور لیا جائے گا اور پاکستان کے داخلی استحکام کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے سول قانون نافذ کرنے والے اداروں، بالخصوص خیبرپختونخوا پولیس کی ادارہ جاتی صلاحیتوں میں اضافے کی اہم ضرورت پر بھی زور دیا۔
سپہ سالار نے متعلقہ حکومتی اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ان کوششوں کو ترجیح دیں، جبکہ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں فوج کی مسلسل حمایت کا بھی یقین دلایا۔
اس سے قبل کور ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر کور کمانڈر پشاور نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔