اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی سنیارٹی کا تنازع، صدر نے حتمی فیصلہ سنا دیا، کون بنا سینئر ترین جج؟

اسلام آباد: ججز کی سنیارٹی اور تبادلے کے معاملے پر جاری قانونی کشمکش میں تازہ ترین پیشرفت سامنے آئی ہے، صدر آصف علی زرداری نے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر ترین جج تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جو پہلے ہی قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

وزارت قانون و انصاف کی جانب سے 27 جون کو جاری کردہ نوٹیفکیشن سپریم کورٹ کے 19 جون کے اس حکم کی روشنی میں ہے جس میں پانچ رکنی بینچ نے تین ہائی کورٹس سے ججوں کے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں آئینی قرار دیا تھا اور جسٹس ڈوگر کو قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں بینچ نے یہ فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججوں، کراچی بار ایسوسی ایشن (کے بی اے)، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دیگر کی جانب سے جسٹس سرفراز ڈوگر کے لاہور ہائی کورٹ سے، جسٹس خادم حسین سومرو کے سندھ ہائی کورٹ سے اور جسٹس محمد آصف کے بلوچستان ہائی کورٹ سے تبادلے کے خلاف دائر درخواستوں پر سنایا تھا۔

اس اقدام کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے استدعا کی تھی کہ عدالت قرار دے کہ صدر کو آئین کے آرٹیکل 200(1) کے تحت واضح عوامی مفاد کے بغیر ایک ہائی کورٹ سے دوسرے میں ججوں کے تبادلے کا لامحدود اختیار حاصل نہیں ہے۔

تاہم، سپریم کورٹ نے درخواستیں مسترد کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت صدر کے اختیارات کو ضابطے میں لایا گیا ہے اور یہ چیف جسٹس آف پاکستان سے مشاورت سے مشروط ہیں۔

وزارت قانون کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی کو دوسرے سینئر ترین جج کے طور پر نوٹیفائی کیا گیا ہے، جبکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس طارق محمود جہانگیری بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔

دریں اثنا، جسٹس بابر ستار اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچویں سینئر ترین جج ہیں، جس کے بعد جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان چھٹے اور جسٹس ارباب محمد طاہر ساتویں نمبر پر ہیں۔ دیگر ججوں میں جسٹس ثمن رفعت امتیاز (آٹھویں)، جسٹس خالد حسین سومرو (نویں)، جسٹس محمد اعظم خان (دسویں)، جسٹس محمد آصف (گیارہویں) اور جسٹس انعام امین منہاس (بارہویں) شامل ہیں۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ جسٹس ڈوگر، جسٹس سومرو اور جسٹس آصف کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ “مستقل بنیادوں” پر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججوں نے سپریم کورٹ کے 19 جون کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل (آئی سی اے) دائر کردی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں