بلغراد: سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں حکومت مخالف مظاہرے پرتشدد رنگ اختیار کر گئے ہیں، جہاں پولیس اور ہزاروں مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔ صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب طلباء کی قیادت میں ہزاروں افراد نے صدر الیگزینڈر ووچچ کے استعفے اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا۔
رپورٹس کے مطابق، مظاہرین نے جب سرکاری عمارتوں کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا اور لاٹھی چارج کیا۔ جھڑپوں کے دوران درجنوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
مظاہرین صدر ووچچ پر کرپشن اور اختلاف رائے کو دبانے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے اور ملک کو نئے مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔ طلباء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے مطالبات پورے نہ ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، جس سے ملک میں سیاسی بحران مزید گہرا ہونے کا خدشہ ہے۔