خاموش قیامت! سوڈان کی جنگ نے چاڈ کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، لاکھوں زندگیاں خطرے میں

سوڈان میں جاری جنگ کے تباہ کن اثرات اب پڑوسی ملک چاڈ میں ایک سنگین انسانی بحران کو جنم دے رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ملک کو دنیا کے سب سے کم فنڈ والے پناہ گزین بحران کا سامنا ہے۔

الجزیرہ کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق، تقریباً دس لاکھ سوڈانی شہری، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جنگ سے فرار ہو کر چاڈ میں پناہ لے چکے ہیں۔ تاہم، اب صورتحال انتہائی تشویشناک ہوچکی ہے کیونکہ امدادی سامان تیزی سے ختم ہو رہا ہے، کیمپوں میں بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور پورا امدادی نظام تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔

الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے چاڈ میں اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار اور ایک سوڈانی پناہ گزین کارکن نے اس خوفناک صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی برادری اس بحران سے نظریں چرا رہی ہے اور اگر فوری طور پر کوئی اقدام نہ کیا گیا تو اس کی قیمت لاتعداد انسانی جانوں کی صورت میں ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔

پناہ گزین کارکن کا کہنا تھا کہ وہ خود انہی افواج سے جان بچا کر بھاگے تھے جو اب ان کے لوگوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق، کیمپوں میں صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ عہدیداروں نے متنبہ کیا ہے کہ دنیا کی عدم توجہی اس خاموش آفت کو ایک بڑی تباہی میں بدل سکتی ہے، جس کے نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں