یورپ کا مشہور ترین شہر سیاحوں سے تنگ آگیا، کروز جہازوں پر ’سخت ترین‘ پابندی عائد

فرانس کے مشہور سیاحتی مقام اور فلمی میلے کے لیے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے شہر کانز نے بڑھتی ہوئی سیاحت (اوور ٹورازم) کے خلاف عالمی مہم میں شامل ہوتے ہوئے کروز بحری جہازوں پر ’سخت ترین ضوابط‘ نافذ کر دیے ہیں۔

جمعے کے روز کانز کی سٹی کونسل نے شہر کی بندرگاہوں پر کروز جہازوں کے لیے نئی حدود متعارف کرانے کے حق میں ووٹ دیا۔ نئے قوانین کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگا، جس کے تحت صرف 1,000 سے کم مسافروں والے جہازوں کو بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی، اور روزانہ زیادہ سے زیادہ 6,000 مسافر ہی جہازوں سے اتر سکیں گے۔ بڑے جہازوں کو مسافروں کو کانز میں داخل ہونے کے لیے چھوٹی کشتیوں میں منتقل کرنا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اتوار کو دو کروز جہاز کانز میں لنگر انداز ہونے والے تھے، جن میں سے ہر ایک کی گنجائش 1,000 مسافروں کی نئی حد سے کہیں زیادہ تھی اور ان میں مجموعی طور پر 7,000 سے زائد افراد سوار تھے۔

کانز کے میئر ڈیوڈ لسنارڈ نے ایک بیان میں کہا، ”کانز ایک بڑا کروز شپ ڈیسٹینیشن بن چکا ہے، جس کے حقیقی معاشی فوائد ہیں۔ اس کا مقصد کروز جہازوں پر پابندی لگانا نہیں، بلکہ انہیں منظم کرنا، ان کی نیویگیشن کے لیے رہنما اصول وضع کرنا ہے۔“

یہ اقدام یورپ کے دیگر شہروں کی پیروی میں کیا گیا ہے جو سیاحوں کے ہجوم سے پریشان ہیں۔ قریبی شہر نیس نے بھی اس سال کے شروع میں کروز جہازوں پر پابندیوں کا اعلان کیا تھا، جبکہ وینس، بارسلونا اور ایمسٹرڈیم جیسے شہر بھی ایسی ہی حدود نافذ کر چکے ہیں۔

فرانس، جہاں گزشتہ سال 100 ملین سیاح آئے جو کسی بھی دوسرے یورپی ملک سے زیادہ ہیں، سیاحت کے معاشی فوائد اور ماحولیاتی خدشات کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوششوں میں پیش پیش ہے۔

یورپ کے دیگر شہروں میں بھی حال ہی میں اسی طرح کے مظاہرے ہوئے ہیں۔ وینس میں جیف بیزوس کی شادی کے موقع پر مظاہرے ہوئے جن میں دولت کی غیر مساوی تقسیم اور شہر پر بڑے پیمانے پر سیاحت کے اثرات کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ بارسلونا کے رہائشیوں نے اوور ٹورازم کے خلاف واٹر گن کا استعمال کرتے ہوئے احتجاج کیا تاکہ اس مسئلے کو اجاگر کیا جا سکے کہ کس طرح سیاحوں کی بڑی تعداد ہاؤسنگ کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ پیرس میں لوو میوزیم کے کارکنوں نے سیاحوں کے بے پناہ ہجوم کی وجہ سے ناقابل برداشت کام کے حالات اور عملے کی کمی کے خلاف ہڑتال کی تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں