کانگو روانڈا جنگ کا خاتمہ؟ امریکی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے پیچھے چھپے اصل مقاصد کیا ہیں؟

جمہوریہ کانگو (DRC) اور روانڈا کے درمیان کئی سالوں سے جاری لڑائی ممکنہ طور پر ختم ہو سکتی ہے، کیونکہ دونوں ممالک نے امریکہ میں ایک امن معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت، روانڈا مشرقی کانگو سے اپنے ہزاروں فوجی نکالنے پر رضامند ہوگیا ہے جو روانڈا کی حمایت یافتہ مسلح گروپ M23 کی مدد کر رہے تھے۔ M23 گروپ نے مشرقی کانگو کے بڑے شہروں اور معدنیات سے مالا مال علاقوں پر قبضہ کر رکھا تھا۔

اس پیش رفت کو خطے میں ایک بڑی کشیدگی کے طور پر دیکھا جا رہا تھا اور خدشہ تھا کہ یہ ایک وسیع علاقائی جنگ کو ہوا دے سکتی ہے۔ تاہم، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ معاہدہ وہاں کامیاب ہو سکے گا جہاں ماضی میں بہت سے دوسرے معاہدے ناکام ہو چکے ہیں؟

تجزیہ کار اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ کیا یہ معاہدہ واقعی کانگو کی معدنیات میں امریکی مفادات سے متعلق ہے؟ یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب عالمی طاقتیں کانگو کے قدرتی وسائل، خاص طور پر جو جدید ٹیکنالوجی کے لیے اہم ہیں، تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ماضی کے تجربات کو دیکھتے ہوئے اس معاہدے کے مستقبل کے بارے میں کوئی بھی پیشگوئی کرنا قبل از وقت ہوگا۔ اس معاہدے کی کامیابی کا انحصار فریقین کی نیت اور عالمی طاقتوں کے کردار پر ہوگا کہ وہ امن کے قیام میں کس حد تک سنجیدہ ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں